مودی کی قیادت میں بھارت کے ذریعے پاکستان کی اشتعال انگیزیوں کے خلاف فوجی طاقت کے استعمال کے امکانات زیادہ ہیں: امریکی رپورٹ

نئی دہلی، مارچ 9: امریکی انٹیلی جنس پینل کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں ہندوستان پاکستان کی طرف سے کسی بھی اشتعال انگیزی کا فوجی طاقت سے جواب دینے کا زیادہ امکان رکھتا ہے۔

منگل کو جاری ہونے والی رپورٹ میں نیشنل انٹیلی جنس کے ڈائریکٹر کے دفتر نے کہا کہ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان ’’شدید تناؤ‘‘ سے تنازعے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ اس نے مزید کہا کہ ممکنہ فلیش پوائنٹ ’’کشمیر میں پرتشدد بدامنی یا ہندوستان میں عسکریت پسندانہ حملہ‘‘ ہوسکتا ہے۔

اس میں مزید کہا گیا کہ ’’ہندوستان اور پاکستان کے درمیان بحران [امریکہ کے لیے] خاص طور پر تشویش کا باعث ہے کیوں کہ دونوں ملک جوہری ہتھیاروں سے لیس ہیں۔‘‘

سالانہ رپورٹ میں اگلے سال کے لیے امریکہ کو درپیش سیکورٹی خطرات کا جائزہ لیا گیا اور یہ ملک کی انٹیلی جنس کمیونٹی کی بصیرت پر مبنی ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے ’’تمام [خطرات] کو مضبوط انٹیلی جنس ردعمل کی ضرورت ہوتی ہے، بشمول وہ بھی جہاں قریب ترین توجہ مستقبل میں بڑے خطرات سے نمٹنے میں مدد کر سکتی ہے، جیسے کہ موسمیاتی تبدیلی اور ماحولیاتی انحطاط۔‘‘

رپورٹ میں چین کے ساتھ ہندوستان کے تعلقات کا تجزیہ بھی شامل ہے۔ اس میں مشاہدہ کیا گیا ہے کہ جون 2020 میں مشرقی لداخ کی وادی گلوان میں سرحدی تعطل کی وجہ سے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات ’’کشیدہ‘‘ رہیں گے۔ جھڑپ میں 20 ہندوستانی فوجی مارے گئے تھے۔ چین نے اپنی طرف سے ہلاکتوں کی تعداد چار بتائی ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ’’ہم اندازہ لگاتے ہیں کہ متنازعہ سرحد پر ہندوستان اور چین دونوں کی طرف سے توسیع شدہ فوجی پوزیشن دو جوہری طاقتوں کے درمیان مسلح تصادم کے خطرے کو بڑھاتی ہے جس میں امریکی افراد اور مفادات کو براہ راست خطرات لاحق ہو سکتے ہیں اور امریکی مداخلت کا مطالبہ کیا جا سکتا ہے۔‘‘

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دوسرے ممالک کے درمیان مسابقت اور ممکنہ تنازعات امریکہ کی ’’قومی سلامتی کے لیے ایک اہم خطرہ‘‘ ہیں۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ چین امریکہ کا قریبی حریف ہے اور اسے معیشت، دفاع اور ٹیکنالوجی سمیت متعدد شعبوں میں چیلنج کر رہا ہے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ بیجنگ عالمی اصولوں کو بھی تبدیل کرنے کی کوشش کر رہا ہے اور اپنے پڑوسیوں کو دھمکیاں دے رہا ہے۔

رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ روس مختلف تکنیکوں کا استعمال کرکے امریکہ کے خلاف آگے بڑھ رہا ہے۔ ’’یوکرین میں، ہم روس کی طرف سے پڑوسیوں پر اپنی مرضی مسلط کرنے کے لیے فوجی دھمکیوں اور طاقت کے استعمال کے لیے بڑھتے ہوئے واقعات کے نتائج دیکھ سکتے ہیں۔‘‘

یہ رپورٹ روس کے یوکرین پر حملہ کرنے سے ایک ماہ قبل 21 جنوری تک موصول ہونے والی معلومات پر مبنی ہے۔