یوپی: جھانسی میں اپنے مطالبات پیش کرنے کے لیے سی ایم آدتیہ ناتھ سے ملنے کی کوشش کرنے پر ڈاکٹروں کو حراست میں لیا گیا، بعد میں کیا گیا رہا

اترپردیش، مئی 24: اترپردیش میں جھانسی کے مہارانی لکشمی بائی میڈیکل کالج کے چار جونیئر ڈاکٹروں کو اتوار کے روز پولیس نے اس وقت حراست میں لے لیا جب انھوں نے وزیر اعلی آدتیہ ناتھ کو میمورنڈم پیش کرنے کی کوشش کی۔

وزیر اعلی، کالج میں کوویڈ 19 کی سہولیات کا جائزہ لینے کے دورے پر تھے اور ڈاکٹر اس سہولت میں انتظامیہ اور بنیادی ڈھانچے کے حوالے سے کچھ مطالبات پیش کرنا چاہتے تھے۔

ان ڈاکٹروں کو بعد میں رہا کردیا گیا۔

ریزیڈینٹ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن ٹرسٹ آف اترپردیش نے اپنے فیس بک پیج پر اس کارروائی کے بارے میں پوسٹ کیا اور سوشل میڈیا صارفین نے پولیس کے ذریعے ڈاکٹروں کو تحویل میں لینے کی ویڈیوز بھی پوسٹ کیں۔

بعدازاں اتوار کی شام ریزیڈینٹ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن ٹرسٹ نے اپنے پیج پر کہا کہ ’’گرفتار ہونے والے ڈاکٹروں‘‘ نے جھانسی کے ضلع مجسٹریٹ سے اس معاملے کے بارے میں بات کی ہے اور انھیں مناسب کارروائی کا یقین دلایا گیا ہے۔

ڈاکٹروں کے تنظیم کے ذریعہ پوسٹ کیے گئے میمورنڈم کی ایک تصویر میں یہ ظاہر کیا گیا ہے کہ وہ اسپتال میں دواؤں کی مناسب فراہمی اور نرسوں اور صحت کی دیکھ بھال کرنے والے کارکنوں کے ساتھ اور انتظامی عملے کے ساتھ اچھے سلوک کا مطالبہ کررہے ہیں۔ انھوں نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ کالج کی مرکزی لائبریری چوبیس گھنٹے کام کرے اور ایک نیا ہاسٹل قائم کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔

کالج میں ریزیڈینٹ ڈاکٹروں کی ایسوسی ایشن کے صدر ہردیپ جوگی نے دی کوئنٹ کو بتایا ’’وزرا آکر چلے جاتے ہیں، لیکن ہمارے بنیادی مسائل پر کوئی توجہ نہیں دی جاتی ہے۔ لہذا ہم نے سوچا کہ ہمیں جا کر وزیر اعلی کو اس بارے میں آگاہ کرنا چاہیے۔ لیکن ہمیں وزیراعلیٰ سے ملنے نہیں دیا گیا اور انھیں دھکے دے کر پولیس اسٹیشن لے جایا گیا۔‘‘

دریں اثنا جھانسی کے ضلعی مجسٹریٹ اندرا ویمسی نے بتایا کہ حفاظتی وجوہ کی بنا پر ڈاکٹروں کو روکا گیا تھا اور بعد میں ان کے مطالبات سنے گئے۔