یکساں سول کوڈ نافذ ہونا چاہیے، لیکن بی جے پی کا ایسا کوئی ارادہ نہیں: اروند کیجریوال

نئی دہلی، اکتوبر 30: عام آدمی پارٹی کے قومی کنوینر اروند کیجریوال نے اتوار کو کہا کہ ملک کے لیے یکساں سول کوڈ وضع کیا جانا چاہیے، لیکن بھارتیہ جنتا پارٹی کا ایسا کرنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔

یکساں سول کوڈ میں تمام ہندوستانیوں کے لیے شادی، طلاق، جانشینی اور گود لینے کے قوانین کا ایک مشترکہ مجموعہ شامل ہے، بجائے اس کے کہ مختلف عقائد کے لوگوں کے لیے مختلف ذاتی قوانین کی اجازت دی جائے۔

بھاونگر میں ایک پریس کانفرنس میں کیجریوال نے کہا کہ ریاستی انتخابات سے پہلے بی جے پی گجرات کے ووٹروں کو یکساں سول کوڈ کے نفاذ کے بارے میں دھوکہ دے رہی ہے۔ واضح رہے کہ ہفتہ کو گجرات نے یکساں سول کوڈ نافذ کرنے کے لیے ایک کمیٹی بنانے کی تجویز کو منظوری دے دی تھی۔

اتوار کو دہلی کے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ آئین کی دفعہ 44 کے مطابق یکساں سول کوڈ کو تشکیل دینا حکومت کی ذمہ داری ہے۔

انھوں نے کہا ’’یکساں سول کوڈ یقینی طور پر بنایا جانا چاہیے… ایک ایسا ضابطہ جو تمام برادریوں کے مفادات کو مدنظر رکھتا ہو۔‘‘

انھوں نے مزید کہا کہ اگر بی جے پی اس معاملے میں سنجیدہ ہوتی تو پارٹی مدھیہ پردیش اور اتر پردیش جیسی ریاستوں میں یکساں سول کوڈ کو نافذ کرتی جہاں وہ اقتدار میں ہے۔ انھوں نے کہا کہ گجرات کی طرح ہی بی جے پی نے اس سال کے شروع میں ریاست میں اسمبلی انتخابات سے قبل اتراکھنڈ میں یکساں سول کوڈ کے نفاذ کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی تھی۔

کیجریوال نے کہا ’’اتراکھنڈ انتخابات جیتنے کے بعد وہ کمیٹی گھر واپس چلی گئی۔ اب گجرات انتخابات سے تین دن پہلے انھوں نے ایک پینل بنایا ہے، یہ بھی انتخابات کے بعد گھر واپس چلا جائے گا۔‘‘

ہفتہ کو مرکزی وزیر پرشوتم روپالا نے کہا تھا کہ گجرات میں یہ کمیٹی ہائی کورٹ کے ایک ریٹائرڈ جج کے تحت تشکیل دی جائے گی۔

دی انڈین ایکسپریس کے مطابق روپالا نے کہا تھا ’’کابینہ نے وزیر اعلیٰ [بھوپیندر پٹیل] کو کمیٹی کی تشکیل کا حق دیا ہے اور اس کے تین سے چار اراکین پر مشتمل ہونے کی امید ہے۔ اس کے کام کا دائرہ بھی طے کیا جائے گا۔ مجھے یقین ہے کہ جب کمیٹی کا اعلان ہوگا تو ٹائم لائن کا بھی اعلان کردیا جائے گا۔‘‘

182 رکنی گجرات قانون ساز اسمبلی کے انتخابات اس سال کے آخر تک ہونے کی امید ہے۔ تاہم الیکشن کمیشن کی جانب سے پولنگ کی تاریخوں کا اعلان ہونا ابھی باقی ہے۔