مدھیہ پردیش میں پی ایف آئی کے خلاف کارروائی جاری ، مزید 3 ممبران گرفتار

تینوں ملزمان کو مقامی عدالت میں پیش کیا گیا، جہاں سے انہیں 8 فروری تک پولیس ریمانڈ پر بھیج دیا گیا

بھوپال,05فروری:۔

مرکز کی پابندی کے بعد پاپولر فرنٹ آف انڈیا کے خلاف ملک بھر میں کارروائیاں جاری ہیں۔این آئی اے اور دیگر ریاستی اداروں کے ذریعہ پی ایف آئی کے کارکنان اور ممبران کی گرفتاری کا سلسلہ جاری ہے ۔گزشتہ روز بہار  سے گرفتاری کی بعد مدھیہ پردیش کی پولیس نے بھی کارروائی کرتے ہوئے  پاپولر فرنٹ آف انڈیا (پی ایف آئی) کے تین ارکان کو گرفتار کیا ہے ۔این ڈی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق ان تینوں افراد کو حکومت کے خلاف سازش کرنے اور غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث ہونے کے الزام میں گرفتار کیا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ پولیس نے گزشتہ چند دنوں میں کالعدم تنظیم کے چار دیگر ممبران  کو بھی حراست میں لیا ہے۔

تازہ ماملے میں ہفتہ کو مدھیہ پردیش کے دارالحکومت بھوپال میں پی ایف آئی کے دو ارکان کو گرفتار کیا گیا، جب کہ تیسرے کو اورنگ آباد (مہاراشٹر) سے  پیشی پر لانے کے بعد گرفتار کیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ تینوں ملزمان کی شناخت غلام رسول شاہ (37) ضلع دھار، ساجد خان عرف غلام نبی (56) ساکن اندور اور پرویز خان (30) ساکن اورنگ آباد کے طور پر کی گئی ہے۔ ان کے خلاف تعزیرات ہند کی دفعہ 121A (حکومت کے خلاف جنگ چھیڑنے کی سازش)، 153B (قومی یکجہتی کے خلاف دعویٰ) اور 120B (مجرمانہ سازش) کے علاوہ غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

ایک اہلکار نے بتایا کہ پرویز خان اورنگ آباد کی جیل میں تھے اور انہیں ہفتہ کو پروڈکشن وارنٹ پر بھوپال لایا گیا تھا۔ اہلکار نے بتایا کہ پرویز خان 2017 سے پی ایف آئی کے ساتھ منسلک تھے اور مدھیہ پردیش میں کالعدم تنظیم کے فزیکل اینڈیورنس (پی ای) انسٹرکٹر کے طور پر کئی مواقع پر تربیت دینے آیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ غلام رسول پی ایف آئی کے سرگرم رکن تھے اور ریاست کے مختلف علاقوں میں جا کر لوگوں کو تنظیم کے لیے کام کرنے کی ترغیب دیتے تھے۔  تینوں ملزمان کو مقامی عدالت میں پیش کیا گیا، جہاں سے انہیں 8 فروری تک پولیس ریمانڈ پر بھیج دیا گیا۔