مختصر مختصر: اتپل پاریکر آزاد امیدوار کے طور پر گوا انتخابات میں حصہ لیں گے، دیگر اہم خبریں

  1. گوا میں اتپل پاریکر نے بی جے پی سے استعفیٰ دے دیا، پنجی سے آزاد امیدوار کے طور پر مقابلہ کریں گے: یہ فیصلہ اس کے ایک دن بعد آیا جب بی جے پی نے انتخابات کے لیے اپنے 34 امیدواروں کی فہرست میں ان کا نام شامل نہیں کیا۔
  2. انڈیا گیٹ پر امر جوان جیوتی نامی ’’آگ‘‘ بجھائی گئی، اسے قومی جنگی یادگار کی مشعل کے ساتھ ملا دیا گیا: فوجیوں کے اعزاز کے طور پر 1972 میں روشن ہونے کے بعد سے پہلی بار امر جوان جیوتی کو بجھایا گیا ہے۔
  3. پرینکا گاندھی نے اشارہ کیا کہ وہ اتر پردیش میں کانگریس کی وزیر اعلیٰ امیدوار ہوسکتی ہیں: کانگریس لیڈر نے یہ بیان آئندہ ریاستی اسمبلی انتخابات کے لیے پارٹی کے منشور کے اجرا کے موقع پر دیا۔
  4. اٹارنی جنرل نے یتی نرسنگھا نند گیری کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کی منظوری دی: ہندوتوا شدت پسند لیڈ نے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ انھیں سپریم کورٹ یا آئین پر بھروسہ نہیں ہے۔
  5. امریکا-کینیڈا سرحد کے قریب ہندوستانی خاندان کے چار افراد منجمد ہو کر ہلاک ہو گئے: خیال کیا جاتا ہے کہ وہ سرحد پار کر کے امریکہ جانے کی کوشش کر رہے تھے۔
  6. کرناٹک نے ہفتے کے آخری دنوں میں لگنے والے لاک ڈاؤن کو ہٹایا، لیکن رات کا کرفیو جاری رہے گا: دریں اثنا دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر انل بیجل نے حکومت کو ہدایت کی کہ شہر میں ہفتے کے آخری دنوں میں کرفیو نافذ کرنا جاری رکھا جائے۔
  7. انڈیا گیٹ پر سبھاش چندر بوس کا مجسمہ نصب کیا جائے گا، وزیر اعظم نریندر مودی کا اعلان: تنصیب مکمل ہونے تک مجسمے کا ہولوگرام سائٹ پر لگایا جائے گا۔
  8. ممبئی پولیس نے کلب ہاؤس ایپ پر مسلم خواتین کے بارے میں مبینہ طور پر نازیبا تبصروں کے معاملے میں تین افراد کو گرفتار کیا: ان پر تعزیرات ہند کی ان دفعات کے تحت الزام لگایا گیا ہے جو جنسی طور پر ہراساں کرنے کی سزا فراہم کرتی ہیں۔
  9. پنجاب کے وزیر اعلی کا کہنا ہے کہ وہ ای ڈی کے چھاپوں پر تبصرہ کرنے پر اروند کیجریوال کے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ دائر کریں گے: وزیر اعلی چرنجیت سنگھ چنی نے دعوی کیا کہ ان کا اپنے بھتیجے کے گھر سے مبینہ طور پر ضبط کی گئی رقم سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔
  10. سپریم کورٹ نے اداکار کنگنا راناوت کی سوشل میڈیا پوسٹس کو سنسر کرنے سے انکار کر دیا: درخواست گزار نے راناوت کی ایک پوسٹ پر اعتراض کیا تھا جس میں کسانوں کو ’’خالصتانی دہشت گرد‘‘ کے طور پر متنازعہ زرعی قوانین کے خلاف احتجاج کرنے کا حوالہ دیا گیا تھا۔