منی پور: تشدد کے تازہ واقعات میں 9 افراد ہلاک، 10 زخمی

نئی دہلی، جون 14: کانگ پوکپی اور امپھال مشرقی اضلاع کی سرحد کے ساتھ واقع منی پور کے آیجیجنگ گاؤں میں منگل کی رات تازہ تشدد میں 9 افراد ہلاک اور 10 زخمی ہوگئے۔

فوج کے ایک سینئر اہلکار نے بتایا کہ یہ ہلاکتیں گذشتہ 36 گھنٹوں میں آتش زنی کے متعدد واقعات کے بعد ہوئیں۔ اہلکار نے بتایا کہ آتش زنی سب سے پہلے کھامنلوک کے علاقے میں شروع ہوئی، جو کہ آیجیجنگ سے متصل ہے، پھر اس کے شمال اور شمال مشرق میں واقع علاقوں میں پھیل گئی۔

انھوں نے مزید کہا ’’یہ امپھال ایسٹ کے کنارے والے علاقوں میں ہوئی، جہاں کانگ پوکپی کے کوکی علاقوں کی طرف کوکیوں اور میتیوں کی مخلوط آبادی ہے۔‘‘

آیجیجنگ گاؤں امپھال ویسٹ کے پولیس کے دائرہ اختیار میں آتا ہے لیکن اس کا ریونیو دائرہ اختیار کانگ پوکپی ضلع میں آتا ہے۔

منی پور 3 مئی سے میتی اور کوکی برادریوں کے درمیان نسلی جھڑپوں کا مشاہدہ کر رہا ہے۔ تشدد میں اب تک 100 سے زیادہ افراد ہلاک، 300 سے زیادہ زخمی اور ہزاروں بے گھر ہو چکے ہیں۔ تقریباً 60,000 350 ریلیف کیمپوں میں پناہ لے رہے ہیں۔

کانگ پوکپی، امپھال ایسٹ اور چورا چند پور اضلاع میں پیر کو بھی تشدد پھوٹ پڑا تھا۔ جہاں مختلف واقعات میں ایک شخص جاں بحق اور 9 زخمی ہوگئے۔

تازہ ترین کشیدگی کے بعد امپھال میں کرفیو میں نرمی کم کر دی گئی ہے۔ امپھال مشرقی ضلع میں کرفیو میں نرمی کی مدت پہلے صبح 5 بجے سے شام 6 بجے تک تھی اور اب صبح 5 بجے سے رات 9 بجے تک ہے۔ پوری ریاست میں انٹرنیٹ خدمات معطل ہیں۔

معلوم ہو کہ مرکزی حکومت نے مختلف نسلی گروہوں کے درمیان جنگ بندی کی سہولت کے لیے منی پور میں ایک امن کمیٹی تشکیل دی ہے۔ اس پینل کی سربراہی ریاست کے گورنر انوسویا یوکی کر رہے ہیں اور اس میں وزیر اعلیٰ این بیرن سنگھ، چند ریاستی وزراء، اراکین پارلیمنٹ، ایم ایل ایز، اور مختلف سیاسی جماعتوں کے رہنما شامل ہیں۔

لیکن میتی اور کوکی دونوں برادریوں کی نمائندگی کرنے والے گروپوں نے کہا ہے کہ وہ امن کمیٹی میں عدم اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے اس کے کام میں حصہ نہیں لیں گے۔