ممبئی پولیس نے ایم پی نونیت رانا اور ان کے شوہر ایم ایل اے روی رانا کو دو گروپوں کے درمیان ’’دشمنی کو فروغ دینے‘‘ کے الزام میں گرفتار کیا

نئی دہلی، اپریل 24: ممبئی پولیس نے ہفتہ کے روز ایم پی نونیت کور رانا اور ان کے شوہر ایم ایل اے روی رانا کو مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے کے گھر کے باہر ہنومان چالیسہ پڑھنے کا منصوبہ منسوخ کرنے کے چند گھنٹے بعد گرفتار کر لیا۔

پولیس نے نونیت کور رانا اور روی رانا کے خلاف تعزیرات ہند کی دفعہ 153A کے تحت مقدمہ درج کیا، جو مختلف گروہوں کے درمیان دشمنی کو فروغ دینے سے متعلق ہے۔

پولیس نے بتایا کہ ایم پی اور ایم ایل اے کو ممبئی کے کھار علاقے میں ان کے گھر سے گرفتار کیا گیا۔ مقامی پولیس اسٹیشن میں تفتیش جاری ہے۔

ٹائمز آف انڈیا کے مطابق اس ہفتے کے شروع میں روی رانا نے کہا تھا کہ انھوں نے ٹھاکرے سے کہا تھا کہ وہ 16 اپریل کو ہنومان جینتی کے ہندو تہوار پر ہنومان چالیسہ کا ورد کریں تاکہ ’’مہاراشٹر کو بحرانوں سے نجات دلائی جاسکے اور ریاست کے لیے امن حاصل کیا جائے۔‘‘ انھوں نے کہا تھا کہ وہ ہفتہ کو ٹھاکرے خاندان کی رہائش گاہ ماتوشری کے باہر ہنومان چالیسہ پڑھیں گے۔

پی ٹی آئی کے مطابق جمعہ کی صبح شیوسینا کے کارکنوں نے جوڑے کے گھر کو گھیر لیا اور ان سے معافی مانگنے کا مطالبہ کیا۔ مبینہ طور پر ان میں سے کچھ نے رکاوٹیں توڑ کر گھر میں داخل ہونے کی کوشش کی لیکن پولیس نے بعد میں حالات کو قابو میں کر لیا۔

نونیت کور رانا اور روی رانا نے ہفتے کے روز کہا کہ انھوں نے ہنومان چالیسہ پڑھنے کا اپنا منصوبہ منسوخ کر دیا ہے کیوں کہ وزیر اعظم نریندر مودی اتوار کو ممبئی کا دورہ کرنے والے ہیں۔

اپنی گرفتاری کے بعد اس جوڑے نے ٹھاکرے، شیوسینا لیڈر انل پرب اور پارٹی کے ان تمام کارکنوں کے خلاف شکایت درج کرائی جو ان کے گھر کے باہر جمع تھے۔