مودی نے ملک کا بہت بڑا حصہ چین کے حوالے کر دیا: راہل

نئی دہلی، ستمبر 14: کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے الزام لگایا ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے ملک کی زمین کا ایک بڑا حصہ خاموشی سے چین کے حوالے کر دیا ہے۔

مسٹر گاندھی نے ٹویٹ کیا، "چین نے اپریل 2020 تک جمود کو بحال کرنے کے ہندوستان کے مطالبے کو ماننے سے انکار کر دیا ہے۔ وزیراعظم نے بغیر کسی لڑائی کے چین کو بھارت کی1000 مربع کلومیٹر زمین دے دی ہے۔

مسٹر گاندھی نے کہا کہ چین نے سرحد پر جمود برقرار رکھنے کی ہندوستان کی درخواست کو مسترد کر دیا ہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ ملک کی سرحد کا جو حصہ خاموشی سے چین کے حوالے کیا گیا ہے کیا وہ واپس ملے گا؟ انہوں نے کہا کہ کیا ہندوستانی حکومت بتا سکتی ہے کہ اس علاقے کو دوبارہ کیسے حاصل کیا جائے گا۔

خیال رہے کہ راہل گاندھی ان دنوں کانگریس کی ‘بھارت جوڑو یاترا’کی قیادت کر رہے ہیں۔ آج یاترا کا آٹھواں دن ہے اور مسٹر گاندھی فی الوقت جنوبی بھارت کے کیرالہ میں ہیں۔ یہ یاترا تمل ناڈو کے کنیاکماری سے شروع ہوکر کشمیر کے سرینگر میں اختتام پزیر ہوگا یعنی یہ ایک  ملک گیر یاترا ہے۔ راہل گاندھی نے ترنگا ہاتھ میں لے کر اس یاترا کی شرعات کی ہے۔ 5 ماہ تک چلنے والی یہ یاترا 3570 کلومیٹر کے سفر میں 12 ریاستوں اور 2 مرکز کے زیر انتظام خطوں سے ہوتے ہوئے کشمیر پہنچے گی۔ یاترا کی شروعات کرتےہوئے راہل گاندھی نے کہا  تھاکہ ملک آج مشکل دور سے گزر رہا ہے، آج سب کو جوڑنے کی ضرورت ہے۔ اس یاترا کا مقصد فرقہ واریت کے خلاف اور سیکولر جذبہ کے لیے ملک کے لوگوں کو جوڑنا، کروڑوں ہندوستانیوں کی آواز بلند کرنا، ملک میں موجودہ مسائل کے بارے میں سیدھے عوام سے ڈائیلاگ قائم کرنا ہے۔