کرناٹک انتخابات: ریاست میں 66% سے زیادہ ووٹر ٹرن آؤٹ ریکارڈ کیا گیا

نئی دہلی، مئی 10: بدھ کو کرناٹک اسمبلی انتخابات کے لیے 224 حلقوں میں ووٹنگ ہوئی۔ پولنگ صبح 7 بجے شروع ہوئی اور شام 6 بجے ختم ہوئی۔ ریاست میں 66.30 فیصد ووٹ ڈالے گئے۔

چکبالاپور ضلع میں سب سے زیادہ 76.64 فیصد ٹرن آؤٹ ریکارڈ کیا گیا جب کہ بنگلورو ساؤتھ میں سب سے کم 49.65 فیصد ووٹنگ درج کی گئی۔ 2615 امیدواروں کی قسمت کا فیصلہ آج ہوا۔

وزیر اعظم نریندر مودی، مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ اور کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے شہریوں پر زور دیا تھا کہ وہ اپنے مستقبل کو محفوظ بنانے کے لیے اپنا ووٹ ڈالیں۔

ووٹوں کی گنتی 13 مئی کو ہوگی۔ کرناٹک اسمبلی میں اکثریت کا نشان 113 ہے۔

دریں اثنا کانگریس ایم ایل اے پرینک کھرگے نے الزام لگایا کہ ان کے چمنور گاؤں کے ایک پول بوتھ پر پریزائیڈنگ افسر لوگوں کو بھارتیہ جنتا پارٹی کو ووٹ دینے کے لیے متاثر کر رہا تھا، جس کی وجہ سے پولنگ روک دی گئی ہے۔

وہیں جنتا دل (سیکولر) ایچ ڈی کمارسوامی نے کہا کہ ان کی پارٹی کو 25 اسمبلی سیٹوں پر کامیابی ملنے کی امید ہے۔ کمارسوامی نے کہا،’’جس چیز نے مجھے تکلیف دی ہے وہ یہ ہے کہ میں اپنے کئی امیدواروں کی مالی مدد نہیں کر پایا ہوں۔‘‘

2023 کے انتخابات کی مہم کے دوران، کانگریس نے بدعنوانی کے الزامات کے سلسلے میں بومئی کی قیادت والی حکومت کو نشانہ بنایا ہے۔ اس نے دوسرے وعدوں کے علاوہ گھر والوں کو 200 یونٹ مفت بجلی اور خاندان کی سربراہی کرنے والی خواتین کو 2,000 روپے دینے کا وعدہ کیا ہے۔

وہیں بی جے پی نے کانگریس پر ہندوتوا گروپ بجرنگ دل کے خلاف سخت کارروائی کے وعدے پر حملہ کیا ہے اور دعویٰ کیا ہے کہ یہ ہندو دیوتا ہنومان پر حملہ ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے انتخابی مہم کے اختتام پر کئی ریلیوں سے خطاب کیا تھا۔