وزارت داخلہ نے ڈیزاسٹر مینجمنٹ ایکٹ کے تحت بنگال کے سابق چیف سکریٹری کو وجہ بتاؤ نوٹس بھیجا

نئی دہلی، یکم جون: مرکز اور ممتا بنرجی کے مابین ایک سرد جنگ کے درمیان مرکزی وزارت داخلہ نے ڈیزاسٹر مینجمنٹ ایکٹ کی ایک سخت دفعہ کے تحت مغربی بنگال کے سابق چیف سکریٹری الپن بندیوپادھیاے کو وجہ بتاؤ نوٹس جاری کیا ہے۔

وزارت داخلہ کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کے ذریعے پیر کے روز بندیوپادھیائے کی سبکدوشی کا اعلان کرنے سے چند گھنٹے قبل ہی ڈیزاسٹر مینجمنٹ ایکٹ 2005 کے سیکشن 51-B کی خلاف ورزی کرتے ہوئے مرکزی حکومت کی قانونی ہدایت پر عمل کرنے سے انکار کرنے پر بندیوپادھیائے کو نوٹس دیا گیا تھا۔

عہدیدار نے بتایا کہ بندیوپادھیاے سے تین دن میں نوٹس کا جواب طلب کیا گیا ہے۔

بندیوپادھیائے کو، جو 31 مئی کو ریٹائر ہونے والے تھے، تین ماہ کی توسیع دی گئی اور اس کے کچھ دنوں بعد ہی انھیں مرکزی حکومت کو دہلی میں رپورٹ کرنے کو کہا گیا۔ تاہم بنرجی نے پیر کو ان کے ریٹائرمنٹ کا اعلان کیا اور انھیں ریاستی حکومت کا چیف مشیر مقرر کیا۔

دفعہ 51 (بی) کے مطابق جو بھی اس ایکٹ کے تحت مرکزی حکومت یا ریاستی حکومت یا نیشنل ایگزیکیٹو کمیٹی یا ریاستی ایگزیکیٹو کمیٹی یا ضلعی اتھارٹی کے ذریعہ یا اس کی طرف سے دی گئی کسی ہدایت کی تعمیل کرنے سے انکار کرتا ہے، وہ سزا کا حق دار ہوگا، جس کے تحت ایک سال قید کی سزا یا جرمانہ یا قید کے ساتھ ساتھ جرمانہ بھی عائد کیا جاسکتا ہے۔

ایکٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ اگر اس طرح کی ہدایات پر عمل کرنے سے انکار کرنے کے نتیجے میں جانوں کے ضیاع یا اس کے خطرے کا سامنا کرنا پڑتا ہے تو اس جرم کی سزا دو سال تک ہوسکتی ہے۔

ریٹائرڈ آئی اے ایس افسر سے تین دن میں وزارت داخلہ کو تحریری طور پر وضاحت کرنے کو کہا گیا ہے کہ کیوں کہ ان کے خلاف اس ایکٹ کی دفعات کے تحت کارروائی نہ کی جائے۔

اس سے قبل محکمہ پرسنل اینڈ ٹریننگ نے ان سے پیر تک دہلی میں مرکزی حکومت کو رپورٹ کرنے کو کہا تھا۔

مرکز کی یہ کارروائی اس کے بعد سامنے آئی جب بنگال کی وزیر اعلی کے ساتھ بندیوپادھیائے نے بھی وزیر اعظم نریندر مودی کے ساتھ یاس طوفان کے اثرات سے متعلق اجلاس میں شرکت نہیں کی۔

وزیر اعلی بنرجی نے الزام لگایا تھا کہ مرکزی حکومت ’’سیاسی انتقام‘‘ کے پیش نظر اس افسر کو نشانہ بنایا ہے۔