گجرات: وڈودرا میں گنپتی جلوس کے دوران فرقہ وارانہ تصادم کے بعد 13 گرفتار

نئی دہلی، اگست 31: اے این آئی نے پولیس کے حوالے سے اطلاع دی کہ گجرات کے وڈودرا شہر میں گنپتی کے جلوس کے دوران ہندو اور مسلم برادریوں کے درمیان تصادم کے ایک دن بعد منگل کو تیرہ افراد کو حراست میں لیا گیا۔

یہ واقعہ رات 11.15 بجے شہر کے پانی گیٹ محلے میں پیش آیا۔

ہندوستان ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق ہندوؤں اور مسلمانوں نے مبینہ طور پر ایک دوسرے پر پتھراؤ کیا جب اس علاقے سے ہندو مورتی گنیش کا جلوس گزر رہا تھا۔ تصادم میں پانی گیٹ دروازے کی مسجد کے شیشے بھی ٹوٹ گئے۔

وڈودرا پولیس کے جوائنٹ کمشنر چراغ کوراڈیا نے کہا ’’دو برادریوں کے لوگ ایک دوسرے سے جھگڑنے لگے۔ دونوں گروپوں کے ارکان نے ایک دوسرے پر پتھراؤ کیا جس سے معاملہ اور بڑھ گیا۔ اس دوران مسجد کے مین گیٹ پر لگے شیشے کو نقصان پہنچا۔‘‘

اہلکار نے اے این آئی کو بتایا کہ منگل کو صورت حال پرامن تھی۔

انھوں نے کہا ’’میں عوام سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ افواہوں پر کان نہ دھریں۔ پولیس معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے۔‘‘

پی ٹی آئی کے مطابق اس واقعے میں کسی کے زخمی ہونے کی اطلاع نہیں ہے۔

وڈودرا سٹی پولیس اسٹیشن میں دونوں برادریوں کے ارکان کے خلاف دفعہ 143 (غیر قانونی اجتماع)، 147 (فساد)، 336 (انسانی زندگی یا ذاتی تحفظ کو خطرے میں ڈالنے والا عمل) اور 295 (عبادت گاہ کی بے حرمتی) کے تحت پہلی اطلاعی رپورٹ درج کی گئی ہے۔