’’الیکشن کمیشن کوویڈ 19 کی دوسری لہر کے لیے ذمہ دار، ای سی افسروں پر قتل کا مقدمہ درج کیا جانا چاہیے‘‘: مدراس ہائی کورٹ

نئی دہلی، اپریل 27: لائیو لا ڈاٹ اِن کی خبر کے مطابق مدراس ہائی کورٹ نے پیر کو کہا کہ الیکشن کمیشن پر قتل کے الزامات کے تحت مقدمہ درج کیا جانا چاہیے کیوں کہ اس نے بھارت میں کورونا وائرس کے معاملات میں غیر معمولی اضافے کے باوجود انتخابی ریاستوں میں انتخابی جلسے جاری رکھنے کی اجازت دی۔

چیف جسٹس سنجیب بنرجی اور جسٹس سینتھل کمار رامامورتی کے بنچ نے الیکشن کمیشن سے کہا ’’اکیلا آپ کا ادارہ ہی وبائی بیماری کی دوسری لہر کے لیے ذمہ دار ہے۔‘‘

چیف جسٹس نے مشاہدہ کیا کہ عدالتوں کی طرف سے بار بار انتباہ کے باوجود الیکشن کمیشن سیاسی جلسوں کے دوران چہرے کا ماسک پہننے، سینیٹائزر استعمال کرنے اور جسمانی دوری برقرار رکھنے کے کوویڈ اصولوں کو نافذ کرنے میں ناکام رہا ہے۔

عدالت نے کہا ’’جب انتخابی ریلیاں نکالی گئیں تو کیا آپ کسی دوسرے سیارے پر تھے؟ آپ کے افسروں پر قتل کے الزامات کے تحت مقدمہ درج کیا جانا چاہیے۔‘‘

ہائی کورٹ نے متنبہ کیا ہے کہ اگر الیکشن کمیشن تمام پروٹوکول پر عمل درآمد کو یقینی بنانے کے منصوبے کا خاکہ پیش نہیں کیا تو وہ 2 مئی کو ہونے والی ووٹوں کی گنتی کو روک دے گا۔

چیف جسٹس نے کہا ’’اب صورتحال بقا اور تحفظ کی ہے۔ باقی سب کچھ بعد میں ہوتا رہے گا۔‘‘

بنچ نے الیکشن کمیشن اور تمل ناڈو کے چیف الیکشن کمیشن افسر کو ہدایت کی کہ وہ محکمہ صحت کے سکریٹری سے مشاورت کریں اور 30 ​​اپریل تک اپنا لائحہ عمل طے کریں۔

پی ٹی آئی کے مطابق عدالت کوویڈ 19 پروٹوکول کے ساتھ مناسب انتظامات کرکے 2 مئی کو کرور میں ووٹوں کی منصفانہ گنتی کو یقینی بنانے کے لیے حکام سے ہدایت کی استدعا والی ایک درخواست کی سماعت کررہی تھی۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ چوں کہ کرور حلقہ میں 77 کے قریب امیدوار حصہ لے رہے ہیں اس لیے ان کے ایجنٹوں کو گنتی والے ہال میں رکھنا مشکل ہوگا۔ درخواست گزار نے کہا کہ اس سے پروٹوکول کی پابندی پر اثر پڑ سکتا ہے۔