کانگریس صدر کے انتخاب کی دوڑ میں دگ وجے سنگھ بھی شامل

نئی دہلی ،29ستمبر؍2022:بھارت جوڑو یاترا کے صدر مسٹر سنگھ نے کیرالہ سے یاترا کو بیچ میں ہی چھوڑکردہلی پہنچے ہیں ۔ اخبار نویسوں سے انہوں نے اپنے دہلی آمد کا مقصد بیان کرتے ہوئے کہاکہ ’’میں یہاں کانگریس  کےصدارتی  عہدے کے لیے نامزدگی فارم جمع کرنے آیا ہوں اور کل اپنے کاغذات نامزدگی داخل کروں گا۔‘‘
مسٹر سنگھ سے پہلے پارٹی کے لوک سبھا رکن مسٹر تھرور نے کاغذات نامزدگی حاصل کر لیے ہیں اور وہ پانچ سیٹوں کو بھرنے کے عمل میں کوشاں  ہیں۔سینئر لیڈر پون بنسل نے بھی کاغذات نامزدگی لے لیے ہیں لیکن بعد میں انہوں کہا کہ انہوں نے کسی دوسرے رہنما کے لیے کاغذات نامزدگی  حاصل کیے  ہیں۔ مسٹر گہلوت، جو طویل عرصے سے صدر بننے کی خبروں میں رہنےکے بعد راجستھان میں اچانک اس دوڑ سے باہر ہوتے نظر آرہے ہیں جب ان کے حامی ایم ایل ایز نے مسٹر سچن پائلٹ کے وزیر اعلی بننے کے خلاف بغاوت کردی ہے۔
واضح رہے کہ کانگریس صدر کے عہدے کے لیے پرچہ نامزدگی داخل کرنے کی آخری تاریخ 30 ستمبر ہے۔ کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال یکم ستمبر کو ہوگی اور انتخابات 17 اکتوبر کو ہوں گے۔

دریں اثنا، کانگریس  کی عبوری صدر سونیا گاندھی نے راجستھان میں جاری سیاسی اتھل پتھل کے درمیان  لیجسلیچر پارٹی میٹنگ میں بھیجے گئے مرکزی انچارج ملکارجن کھڑگے اور اجے ماکن سے پورےواقعہ پر تفصیلی تحریری رپورٹ حاصل کرنے کے بعد اس کا مشاہدہ کیا ہے۔
واضح رہے کہ راجستھان لیجسلیچر پارٹی کی میٹنگ اتوار کی شام لیجسلیچر پارٹی کے دو دھڑوں میں ہوئی رسہ کشی کی وجہ سے نہیں ہو سکی تھی ۔ میٹنگ کے لیے مقرر کردہ مبصرین ملکارجن کھڑگے اور اجے ماکن نے آج  پھرمحترمہ گاندھی سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی۔ اس دوران کانگریس جنرل سکریٹری آرگنائزیشن کے سی وینوگوپال بھی بھارت جوڑو یاترا کو چھوڑ کر اس میٹنگ میں شرکت کے لیے خصوصی طور پر یہاں پہنچے تھے۔ مسٹر وینوگوپال نے شام میں بھی پیش رفت کے درمیان مسٹر گہلوت سے فون پر بات کی تھی، جب مسٹر گہلوت نے انہیں بتایا کہ ان کے ہاتھ میں کچھ نہیں ہے۔اور آج وہ بھی کانگریس صدر سونیا گاندھی سے ملاقات کر رہے ہیں ۔ ذرائع نے بتایا کہ اس  اہم ترین میٹنگ میں وہ اپنا موقف واضح کریں گے۔
میٹنگ کے بعد مسٹر ماکن نے نامہ نگاروں سے کہا  تھاکہ انہوں نے راجستھان میں پیش آنے والے واقعہ کے بارے میں محترمہ گاندھی کو پوری تفصیلات بتا دی ہیں، لیکن محترمہ گاندھی نے ان سے پورے واقعہ پر تحریری اور تفصیلی رپورٹ دینے کو کہا تھا۔صدر کو تفصیلی رپورٹ دے دی گئی ہے اور فیصلہ اب انہیں ہی کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسٹر گہلوت کی حمایت کرنے والے ایم ایل ایز نے ان سے کہا ہے کہ ان میں سے کسی ایک کو وزیر اعلیٰ بنایا جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ مسٹر گہلوت کے بعد ایم ایل اے کو صرف گہلوت حامی ایم ایل اے میں سے ہی وزیر اعلیٰ  قبول ہوگا۔ مسٹر ماکن نے کہا کہ ان کی منشا کوپارٹی  کی اعلی قیادت کے سامنے رکھا گیا ہے۔