یوم جمہوریہ کے موقع پر ہوئے تشدد کے سلسلے میں دہلی پولیس نے جموں سے سینئر کسان رہنما کو گرفتار کیا

جموں/نئی دہلی، 23 فروری: دی ٹربیون کی خبر کے مطابق دہلی پولیس نے 26 جنوری کو کسانوں کی ٹریکٹر ریلی کے دوران لال قلعہ میں ہونے والے تشدد میں ملوث ہونے کے الزام میں ایک سینیئر کسان لیڈر سمیت دو افراد کو جموں سے گرفتار کیا ہے۔

دہلی پولیس کا کہنا ہے کہ جموں وکشمیر یونائیٹڈ کسان فرنٹ کے چیئرمین مہندر سنگھ (45) اور مندیپ سنگھ (23)  تاریخی لال قلعے پر ہوئے تشدد میں ’’سرگرم شریک‘‘ اور ’’کلیدی سازشی‘‘ تھے۔

انھوں نے بتایا کہ دونوں کو پیر کی شب دہلی پولیس کی کرائم برانچ نے تحویل میں لیا اور فوری طور پر پوچھ گچھ کے لیے قومی دارالحکومت منتقل کردیا گیا۔

دہلی پولیس نے بتایا کہ انھیں جموں وکشمیر پولیس کے تعاون سے گرفتار کیا گیا۔

دہلی پولیس کے ایڈیشنل پی آر او انل متل نے بتایا ’’موصولہ اطلاع کے مطابق دونوں ملزم لال قلعے میں ہونے والے فسادات کے سرگرم شریک اور اہم سازش کار ہیں۔‘‘

واضح رہے کہ 26 جنوری کو مرکز کے نئے زرعی قوانین کے خلاف احتجاج میں کسان یونینوں کی جانب سے بلائی گئی ٹریکٹر ریلی کے دوران ہزاروں مظاہرین اور پولیس کے درمیان جھڑپ ہوگئی تھی اور مظاہرین کا ایک حصہ لال قلعہ تک جا پہنچا تھا اور وہاں مذہبی جھنڈے لہرائے تھے۔

تاہم مہندر کے اہل خانہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ بے قصور ہے اور اسے فوری طور پر رہا کیا جانا چاہیے۔

 مہندر سنگھ کی بیوی کا کہنا ہے کہ لال قلعے پر تشدد کے وقت ان کے شوہر دہلی کی سرحد پر تھے نہ کہ لال قلعے میں۔