دہلی حکومت کے وزیر صحت ستیندر جین کو 9 جون تک انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کی تحویل میں بھیجا گیا

نئی دہلی، مئی 31: لائیو لا کی خبر کے مطابق منی لانڈرنگ کیس میں گرفتاری کے ایک دن بعد دہلی کے وزیر صحت ستیندر جین کو منگل کو 9 جون تک انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کی تحویل میں بھیج دیا گیا۔

پوچھ گچھ کے بعد انھیں پیر کی شام منی لانڈرنگ کی روک تھام ایکٹ کی دفعات کے تحت حراست میں لیا گیا تھا۔

این ڈی ٹی وی کی خبر کے مطابق دہلی کی ایک عدالت نے منگل کو جیل میں وزیر کو جین فوڈ پیش کرنے کی اجازت دی۔ تاہم عدالت نے انھیں ہر روز مندر جانے کی اجازت نہیں دی۔

ایجنسی نے 2018 میں مبینہ منی لانڈرنگ کیس سے متعلق عام آدمی پارٹی کے رہنما سے پوچھ گچھ کی تھی۔

اس سال اپریل میں انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے 4.81 کروڑ روپے کی غیر منقولہ جائیداد ضبط کی تھی جو مبینہ طور پر جین اور ان کے رشتہ داروں سے منسلک کمپنیوں کی تھی۔ کمپنیاں اکنچن ڈیولپرز پرائیویٹ لمیٹڈ، انڈو میٹل امپیکس پرائیویٹ لمیٹڈ، پریاس انفوسولیوشنز پرائیویٹ لمیٹڈ، منگلیاتن پروجیکٹس پرائیویٹ لمیٹڈ اور جے جے آئیڈیل اسٹیٹ پرائیویٹ لمیٹڈ ہیں۔

انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے الزام لگایا ہے کہ یہ شیل کمپنیاں ہیں اور ان کے ذریعے بھیجی گئی رقم کا استعمال زمین خریدنے یا دہلی اور اس کے آس پاس زرعی زمین خریدنے کے لیے لیے گئے قرضوں کی ادائیگی کے لیے کیا گیا تھا۔

تاہم عام آدمی پارٹی نے جین کی گرفتاری کے فیصلے کو ہماچل پردیش اسمبلی انتخابات سے قبل سیاسی چال قرار دیا ہے۔ دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے منگل کو کہا کہ ان کے ساتھی کے خلاف مقدمہ فرضی اور سیاسی طور پر محرک ہے۔

مئی 2018 میں سینٹرل بیورو آف انوسٹی گیشن نے جین کے خلاف بھی ایک مقدمہ درج کیا تھا، جس میں اس نے وزیر پر پبلک ورکس ڈیپارٹمنٹ کے لیے ایک تخلیقی ٹیم کی خدمات حاصل کرنے میں بدعنوانی میں ملوث ہونے کا الزام لگایا تھا۔ جین کے پاس دہلی حکومت میں پبلک ورکس ڈیپارٹمنٹ کا قلمدان بھی ہے۔

میڈیا رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ اس سال کے شروع میں سینٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن نے ثبوت کی کمی کا حوالہ دیتے ہوئے دہلی کی ایک عدالت میں کلوزر رپورٹ داخل کی تھی۔ تاہم تفتیشی ایجنسی کے ایک نامعلوم اہلکار نے منگل کو اے این آئی کو بتایا کہ اس نے جین کے خلاف کلوزر رپورٹ درج نہیں کی ہے۔

دریں اثنا بھارتیہ جنتا پارٹی کی دہلی یونٹ کے سربراہ آدیش گپتا اور قائد حزب اختلاف رامویر بیدھوری نے قومی راجدھانی میں احتجاج کرتے ہوئے جین کو وزیر کے عہدے سے برطرف کرنے کا مطالبہ کیا۔