چین اس سال چار دہائیوں میں سب سے کم جی ڈی پی نمو درج کرے گا: آئی ایم ایف

نئی دہلی، اکتوبر 12: بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے منگل کو کہا کہ چینی معیشت سال 2020 میں ابتدائی کورونا بحران کے دوران کی کارکردگی کو چھوڑ کر رواں سال چار دہائیوں میں سب سے کم جی ڈی پی نمو درج کرے گی۔

آئی ایم ایف نے اپنے عالمی اقتصادی تخمینوں میں کہا ہے کہ کورونا وائرس پھیلنے اور لاک ڈاؤن کے ساتھ ہی بگڑتے پراپرٹی مارکیٹ بحران نے چین میں معاشی سرگرمیاں روک دی ہیں۔ تاہم رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2023 میں چین کی شرح نمو 4.4 فیصد تک ہونے کی توقع ہے۔

رپورٹس کے مطابق کووڈ ۔ 19 سے متعلق لاک ڈاؤن کا چین کی معیشت پر خاصا اثر پڑا ہے، خاص طور پر 2022 کی دوسری سہ ماہی میں۔ خاص طور پر پراپرٹی سیکٹر جو کہ ملک کی معیشت کے پانچویں حصے کی نمائندگی کرتا ہے تیزی سے کمزور ہو رہا ہے۔

آئی ایم ایف نے کہا ’’چین کے پراپرٹی سیکٹر کا بحران ملکی بینکنگ سیکٹر تک پھیل سکتا ہے اور سرحد پار منفی اثرات کے ساتھ ملک کی ترقی پر بہت زیادہ بوجھ ڈال سکتا ہے‘‘۔