مرکز نے جامعہ ہمدرد کو یونانی طب میں تحقیق کے لیے 10 کروڑ روپے دیے

نئی دہلی، مارچ 24: آیوش کی وزارت نے جامعہ ہمدرد کو یونانی ادویات کی تحقیق کے لیے 10 کروڑ روپے کی امداد دی ہے۔

یہ گرانٹ وزارت کی آیورسواستھ یوجنا کے تحت فارماکونوسی اور فارماکولوجی آف فارماکوپیئل ڈرگز آف یونانی میڈیسن کی تحقیق کے لیے منظور کی گئی ہے۔

اس پروجیکٹ میں ایک تحقیقی مرکز کی ترقی شامل ہے جس میں دواؤں کی جانچ اور کوالٹی کنٹرول کے لیے جدید سہولتیں شامل ہیں جن میں یونانی پیشہ ور افراد کی تربیت، بین الاقوامی کانفرنسوں کا انعقاد اور سائنسی توثیق کے لیے ڈیٹا کی تیاری، مونوگراف کی ترقی، خوراک کی شکلوں کی جدید کاری کے ساتھ ساتھ نئی مصنوعات کے لیے آئی پی آر کی تیاری بھی شامل ہے۔

جامعہ ہمدرد کے اسکول آف فارماسیوٹیکل ایجوکیشن کے شعبہ فارماکونوسی اینڈ فائٹو کیمسٹری کے ایسوسی ایٹ پروفیسر ڈاکٹر سعید احمد کو یقین ہے کہ اس سے یونانی طب پر جدید تحقیق کے لیے عالمی معیار کی سہولت کی ترقی ہوگی۔

جامعہ ہمدرد کے وائس چانسلر پروفیسر (ڈاکٹر) ایم افشارعالم نے مرکزی کونسل فار ریسرچ ان یونی میڈیسن اور وزارت آیوش کا خصوصی طور پر شکریہ ادا کیا کہ انھوں نے جامعہ ہمدرد پر اس پراجیکٹ کی منظوری کے لیے اپنے اعتماد کا اظہار کیا۔