دہلی فسادات سے متعلق کیس میں عدالت نے عمر خالد کو ضمانت دینے سے انکار کیا

نئی دہلی، مارچ 24: دہلی کی ایک عدالت نے فروری 2020 میں شمال مشرقی دہلی فسادات کے ایک بڑے سازشی کیس میں جے این یو کے سابق ریسرچ اسکالر عمر خالد کو ضمانت دینے سے انکار کر دیا۔

ان کے خلاف تعزیرات ہند اور یو اے پی اے کی مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ خالد کو 13 ستمبر 2020 کو گرفتار کیا گیا تھا۔

تاہم ضمانت کیوں مسترد کی گئی اس بارے میں تفصیلی حکم جاری ہونا ابھی باقی ہے۔

پولس نے ایف آئی آر 59/2020 میں داخل اپنی چارج شیٹ میں الزام لگایا تھا کہ عمر خالد دہلی فسادات کا مرکزی سازشی تھا۔ تاہم ان کے وکیل تردیپ پیس نے عدالت میں دلیل دی کہ یہ الزامات من گھڑت ہیں اور ریپبلک ٹی وی اور نیوز 18 کے ویڈیو کلپس پر مبنی ہیں جن میں ان کی تقریر کا چھوٹا اور منتخب حصہ دکھایا گیا ہے۔

پیس نے عدالت کو بتایا کہ دہلی پولیس کے پاس عمر خالد کے خلاف ریپبلک ٹی وی اور سی این این نیوز 18 کے ویڈیوز کے علاوہ کچھ نہیں ہے۔ وکیل نے الزام لگایا کہ نیوز 18 نے اتحاد اور ہم آہنگی کی ضرورت سے متعلق خالد کے بیانات کو حذف کر دیا ہے۔