مردم شماری اور این پی آر کا ڈیٹا 2024 کے عام انتخابات سے قبل تیار ہوگا: وزارت داخلہ

نئی دہلی، مارچ 17: دی ہندو کی خبر کے مطابق پارلیمانی کمیٹی کو مرکزی وزارت داخلہ کی فراہم کردہ معلومات کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ 2021 کی مردم شماری اور این پی آر کے عارضی اعداد و شمار اگلے عام انتخابات سے قبل 2024 میں دستیاب ہوں گے۔

این پی آر اور مردم شماری کی تازہ کاری کا پہلا مرحلہ جو گذشتہ سال اپریل اور ستمبر کے درمیان ہونا تھا، کورونا وائرس وبائی بیماری کے پھیلنے کے سبب مارچ 2020 میں غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کردیا گیا تھا۔ دی ہندو کے مطابق آخری مردم شماری سن 2011 میں کی گئی تھی اور این پی آر کو، جس میں 119 کروڑ شہریوں کا ڈیٹا بیس ہے، آخری بار 2015 میں اپ ڈیٹ کیا گیا تھا۔

وزارت نے بتایا کہ مردم شماری کے پہلے مرحلے کا فیلڈ ورک مالی سال 2021-22 کے دوران کیا جائے گا، جب کہ این پی آر کا کام 2022-23 کے دوران کیا جائے گا۔ تاہم ٹائمز آف انڈیا کی خبر کے مطابق اس عمل کے لیے ٹائم لائن کو حتمی شکل دینا باقی ہے۔

دی ہندو کے مطابق عارضی مردم شماری کے نتائج مالی سال 2023-24 میں جاری کیے جائیں گے۔

دی ہندو کی ایک علاحدہ رپورٹ کے مطابق مرکز ممکنہ طور پر آن لائن طریقہ کار کے ذریعہ این پی آر کے کالموں کو اپنے طور پر بھرنے کی اجازت دے گا۔

وزارت داخلہ نے پارلیمانی پینل کو اپنے جواب میں یہ بھی کہا کہ این پی آر کا ڈیٹا بیس خاندان اعداد و شمار جمع کرکے تشکیل دیا گیا ہے اور اسے آدھار کو خاندان کے ہر ممبر سے جوڑ کر بڑھایا جاسکتا ہے۔ وزارت نے کہا کہ آدھار کے ذریعہ ’’ایک کنبے کی مستحکم تفصیلات‘‘ دستیاب نہیں ہیں اور گھروں کا دورہ کرنے اور کنبہ کے افراد کے مابین تعلقات کے بارے میں معلومات اکٹھا کیے بغیر ’’ایک خاندانی ڈھانچہ‘‘ تشکیل نہیں دیا جاسکتا۔

معلوم ہو کہ این آر سی کے لیے بھی این پی آر پہلا قدم ہے جو ہندوستان میں مقیم غیر دستاویزی تارکین وطن کی شناخت کرے گا۔ 24 دسمبر 2019 کو مرکز نے ملک بھر میں این پی آر کو اپ ڈیٹ کرنے کے لیے 3،941 کروڑ روپیے اور 2021 مردم شماری کے انعقاد کے لیے 8،754.23 کروڑ روپے کی منظوری دی تھی۔