آپ دیکھ رہے ہیں زمرہ

خاص مضمون

جب برطانوی حکومت نے بنایا ہندوستانی شہریوں کے خلاف قانون، تو مولانا مظہرالحق نے کھول دیا تھا مورچہ

افروز عالم ساحل ’’مظہرالحق ایک عظیم محب وطن، اچھے مسلمان اور فلسفی تھے۔ بڑی عیش و آرام کی زندگی گزارتے تھے۔ جب عدم تعاون کا موقع آیا تو پرانی کینچلی کی طرح سب نمود و نمائش ترک کر دی۔ شاہانہ ٹھاٹھ باٹ والی زندگی کو چھوڑ کر درویشانہ گزربسر کرنے لگے۔ وہ اپنے قول و فعل  میں ایک تھے،  نڈر، بے باک اور  اور بے ریا تھے۔ پٹنہ کے نزدیک صداقت آشرم ان کے…
مزید پڑھیں...

یوگی حکومت اپنی طاقت کا غلط استعمال کر رہی ہے

شہریت ترمیمی قانون کے خلاف وسیع پیمانے پر مظاہرین پر تشدد کے بعد اتر پردیش میں اب تک مجموعی طور پر 19 افراد کی ہلاکت کی خبر ہے۔ حالانکہ اتر پردیش کے مقامی لوگوں کے بقول ہلاکتوں کی اصل تعداد اس سے کہیں زیادہ ہے۔ ان اموات کے بعد جماعت اسلامی…

مابعد آزادی تحریکات جنہوں نے پرامن طریقے سے بھارت کی تصویر بدل دی

شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف پورے ملک میں احتجاجی مظاہرے ہورہے ہیں۔ حکومت عوام سے امن برقرار رکھنے کی اپیل کررہی ہے۔ کئی مقامات پراحتجاج کے دوران تشدد ہوا ہے۔ اسے قابو میں کرنے کے لیے پولیس نے بھی طاقت کا استعمال کیا ہے۔ آپ کے ذہن میں بھی یہ…

جامعہ کی لڑکیوں کو انقلاب زندہ باد۔۔۔

افروز عالم ساحل اس سال جامعہ ملیہ اسلامیہ کے قیام کے 99 برس پورے ہوچکے ہیں اور اگلے برس یہ دوسری صدی میں داخل ہو نے جارہی ہے۔ یہ وہی جامعہ ہے جس نے 100 سال پہلے ملک کی آزادی کی تحریک میں نمایاں کردار ادا کیا۔ تحریک خلافت اور تحریک عدم…

ایک ایسا اسپتال جو جامعہ کے زخمیوں کے لئے ’رحمت‘ بن گیا۔۔۔

افروز عالم ساحل ایک ایسے دور میں جب اسپتال پوری طرح کارپوریٹ ہاؤس بن گئے ہیں جن کا مقصد صرف پیسہ کمانا ہے، اور ڈاکٹر مسیحا کے بجائے ، ڈاکو بن چکے ہیں جن کا کام علاج کرنے سے زیادہ پریشان حال اور مصیبت کی ماری خلق خدا کی جیب پر ڈاکہ ڈالنا…

تب آزادی کے پروانوں کو بھی ان کے لباس سے جانا جاتا تھا، کپڑوں کی وجہ سے جامعہ کے چار افراد نے گنوائی…

افروز عالم ساحل بات اس وقت کی ہے جب تحریک خلافت جاری تھی۔ مہاتما گاندھی جی ملک کا دورہ کررہے تھے۔ وہ لوگوں سے برطانوی حکومت کے ساتھ عدم تعاون کی اپیل کر رہے تھے۔ ستمبر 1920 میں کلکتہ کانگریس کے خصوصی اجلاس میں گاندھی جی نے یہ تحریک پیش کی…

مردم شماری-مسلم شماری = ہندوستانی شہریت

تحریر: اے رحمان ’انماالاعمال بالنیات‘ حدیث ہی نہیں، دنیوی معاملات کا بھی آفاقی اصول ہے۔بظاہر اچھا نظر آنے والا کام بھی اگر بری نیت سے کیا جائے تو نتائج اور انجام برا ہی ہوتا ہے اور کسی نہ کسی کے لیے ضرر رساں بھی۔حکومت کے ذریعے شہری قانون…

شہریت ترمیمی قانون : یہ ملک کی سالمیت و اتحاد کے لیے بہت خطرناک ہے

متنازعہ شہریت ترمیمی قانون کو حکمران بی جے پی نے بالآخر اکثریت کے بل پر دونوں ایوانوں سے منظو کروالیا، اور صدر جمہوریہ نے اس پر مہر توثیق ثبت کردی۔ ہفت روزہ دعوت کے صحافی افروز عالم ساحل نے جماعت اسلامی ہند کے سکریٹری جناب ملک معتصم خان سے…

جانیے کیا ہیں آئین ہند میں اقلیتوں کے حقوق؟

افروز عالم ساحل 18 دسمبر  دنیا بھر میں اقلیتی حقوق کے عالمی دن کے طور پر منایا جاتا ہے۔ بھارت میں بھی اسے منایا جاتا ہے۔ اس دن ہمیں اقلیتوں کے حقوق کی یاد دہانی کرائی جاتی ہے۔ دراصل، یہ دن ملک کی اقلیتوں کی ترقی، انہیں ہر میدان میں آگے…

’’ہم مہذب ریاست کی طرف نہیں بلکہ کرائم اسٹیٹ کی طرف بڑھ رہے ہیں‘‘

ملک میں اگر عورتوں کے ساتھ کرائم کے معاملے بڑھ رہے ہیں تو یہ لا اینڈ آرڈر کی ناکامی ہے۔ اسٹیٹ پولیس اس طرح کے کرائم کو کنٹرول کرنے میں پوری طرح سے ناکام ہے۔ اور کہیں نہ کہیں یہ حکومت کی بھی ناکامی ہے۔ ہم مہذب ریاست کی طرف نہیں بلکہ کرائم…