بجٹ 2022: اپوزیشن لیڈروں کا کہنا ہے کہ بجٹ میں کسانوں، غریبوں اور متوسط طبقے کو نظر انداز کیا گیا ہے، بی جے پی نے اسے ’’وژنری‘‘ قرار دیا

نئی دہلی، فروری 1: حزبِ اختلاف کے لیڈروں نے آج مرکزی بجٹ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ مودی حکومت نے غریب اور متوسط ​​طبقے کے شہریوں کے لیے بہت کم کام کیا ہے، جو وبائی امراض سے سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ کسانوں کے مسائل پر غور نہیں کیا گیا۔ بہت سے سیاست دانوں نے بے روزگاری پر بھی اپنے خدشات کا اظہار کیا۔

کانگریس لیڈر اور رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی نے اسے ’’زیرو سم‘‘ بجٹ قرار دیا۔

بجٹ کو ’’بے اثر‘‘ قرار دیتے ہوئے کانگریس کے رکن پارلیمنٹ آنند شرما نے کہا کہ حکومت بے روزگاری، کم آمدنی اور عدم مساوات میں ’’خوف ناک‘‘ اضافے کے چیلنجز سے انکار کر رہی ہے۔ شرما نے یہ بھی کہا کہ بجٹ میں ملازمتیں پیدا کرنے کا کوئی روڈ میپ نہیں ہے۔

کانگریس کے رکن پارلیمنٹ ششی تھرور نے کہا کہ بجٹ ’’انتہائی مایوس کن‘‘ ہے۔ تھرور نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ بجٹ ’’اچھے دن‘‘ کے ’’سراب‘‘ کو اور بھی دور دھکیل رہا ہے۔ ’’اچھے دن‘‘ آنے کے لیے ہمیں مزید 25 سال انتظار کرنا پڑے گا۔‘‘

مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ اور ترنمول کانگریس کی صدر ممتا بنرجی نے کہا کہ بجٹ میں عام لوگوں کے لیے ’’کچھ بھی نہیں ہے‘‘، جو بے روزگاری اور مہنگائی سے ’’پسے ہوئے‘‘ ہیں۔

ترنمول کانگریس کے لیڈر ڈیرک اوبرائن نے اسے ’’پی ایم [پرواہ نہیں]‘‘ بجٹ قرار دیا۔

کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا کے رکن پارلیمنٹ سیتارام یچوری نے کہا کہ بجٹ ’’عوام مخالف‘‘ ہے۔

کانگریس کے ترجمان رندیپ سنگھ سرجے والا نے کہا کہ بجٹ ہندوستان کے تنخواہ دار اور متوسط ​​طبقے کے افراد کے ساتھ دھوکہ ہے جو تنخواہوں میں کٹوتی اور مہنگائی کے پیش نظر ریلیف کی امید کر رہے تھے۔ سرجے والا نے کہا کہ براہ راست ٹیکس کے اقدامات مایوس کن ہیں۔

سرجے والا نے کرپٹو کرنسی پر بھی سوالات اٹھائے اور پوچھا کہ حکومت اسے کس طرح ریگولیٹ کرنے اور سرمایہ کاروں کو تحفظ فراہم کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔

دریں اثنا مرکزی وزرا اور بھارتیہ جنتا پارٹی کے لیڈروں نے دعویٰ کیا کہ بجٹ ’’وژنری‘‘ اور ’’ترقی پر مبنی‘‘ ہے۔

مرکزی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ دفاع سمیت کئی شعبوں میں تحقیق اور ترقی کے لیے کافی رقم مختص کی گئی ہے۔ سنگھ نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ سرمایہ کاری کے اخراجات میں 35.4 فیصد اضافہ کرکے 10.6 لاکھ کروڑ روپے کردیا گیا ہے اور نوٹ کیا کہ رقم کا بڑا حصہ ملک کے بنیادی ڈھانچے کی ترقی میں خرچ ہوگا۔

بی جے پی کے صدر جے پی نڈا نے کہا کہ بجٹ مرکز کی سماجی انصاف اور مساوات کی پالیسی کے مطابق ہے۔ نڈا نے کہا کہ یہ ایک سال کی ترقی کا ایجنڈا نہیں ہے بلکہ اگلے 25 سالوں کے لیے ملک کی ترقی کا بلیو پرنٹ ہے۔

مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے ٹویٹر پر کہا کہ یہ ’’وژنری‘‘ بجٹ ہندوستان کو دنیا کی ایک سرکردہ معیشت بننے میں مدد دے گا۔