بی جے پی نندی گرام کے ووٹروں کو دہشت زدہ کر کے اپنے حق میں کرنے کے لیے دیگر ریاستوں سے پولیس کے دستے لارہی ہے: ممتا بنرجی

مغربی بنگال، مارچ 31: مغربی بنگال کی وزیر اعلی ممتا بنرجی نے منگل کے روز یہ الزام لگایا کہ نریندر مودی حکومت نے نندی گرام ضلع میں ’’بھگوا جماعت کے حق میں فیصلہ لانے‘‘ کے لیے رائے دہندگان کو دہشت زدہ کرنے کے مقصد سے مدھیہ پردیش اور بی جے پی کی حکمرانی والی دیگر ریاستوں کے پولیس دستے یہاں بھیجے ہیں۔

نندی گرام کے علاقے سوناچورا میں ایک انتخابی ریلی میں بنرجی نے الزام لگایا کہ بی جے پی نے ووٹرز کو رشوت دینے کے لیے وزرا اور سیکیورٹی فورسز کی ایک زبردست انتخابی مشینری تعینات کی ہے۔ انھوں نے دعوی کیا کہ لوگوں کو ادھیکاری کے حق میں ووٹ ڈالنے کے لیے راغب کرنے کے لیے ملک بھر سے بھاری رقم برآمد کی جارہی ہے اور ’’وزرا کے ذریعہ ہوٹلوں سے تقسیم کی جارہی ہے۔‘‘

بنرجی نے الزام لگایا کہ بھگوا جماعت عوام سے لوٹی گئی رقم کا استعمال کرکے اپنی ناجائز مہم کو مالی اعانت فراہم کررہی ہے۔ انھوں نے دعویٰ کیا ’’یہ پی ایم کیئرز فنڈ کی رقم ہے، یہ نوٹ بندی کے دوران غیر محاسبہ شدہ نقد رقم ہے، یہ وہی نقدی ہے جس نے پی ایس یوز کی فروخت کے بعد ان کے خزانے کو بڑھا دیا ہے۔ یہ وہ عوامی رقم ہے جو انھوں نے لوٹ لی تھی اور اب ہر ووٹر کو 500/1000 روپے دے رہے ہیں۔‘‘

ٹی ایم سی رہنما نے مزید کہا کہ ان کی پارٹی نے اس معاملے کو الیکشن کمیشن کے سامنے اٹھایا تھا لیکن بی جے پی کے اقدامات اب بھی بلا روک ٹوک جاری ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر بیرونی پولیس غیر جانبدارانہ طور پر کام کرتی ہے تو ہمیں کوئی مسئلہ نہیں ہے۔ ’’لیکن ہمارے پاس قابل اعتماد معلومات موجود ہیں کہ وہ ایسا نہیں کر رہی ہیں۔‘‘

بالی چک کے علاقے میں ایک دوسرے اجلاس میں بنرجی نے الزام لگایا کہ ’’بی جے پی کے زیر اقتدار ریاستوں کے متعدد وزرا اور مرکزی وزرا پیسوں کی اس تقسیم کے پیچھے ہیں۔‘‘

انہوں نے الیکشن کمیشن پر الزام لگایا کہ وہ بی جے پی کے حق میں کام کر رہی ہے۔ انھوں نے پوچھا کہ مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کے قافلے میں 100 سے زیادہ کاریں کیوں موجود ہیں جب کہ انتخابات کے دوران قافلے میں پانچ سے زیادہ گاڑیوں کی اجازت نہیں ہے۔ ’’کسی کو دوسروں سے زیادہ مراعات دی جارہی ہیں۔‘‘

دریں اثنا مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا ہے کہ بنرجی کی شکست ’’بنگال میں مطلوبہ تبدیلی لانے کے لیے بہت ضروری ہے‘‘۔

شاہ نے نندی گرام میں پارٹی کے دفتر میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ زعفرانی پارٹی کی فتح کا فرق اتنا بڑا ہونا چاہیے کہ کوئی بھی سیاست داں پھر سے جھوٹے وعدوں کے ذریعہ عوام کو بے وقوف بنانے کی ہمت نہ کرے۔

انھوں نے مزید کہا ’’نندی گرام میں ممتا دیدی کو شکست دے کر آپ مغربی بنگال میں انتہائی مطلوبہ تبدیلی لاسکتے ہیں۔ آپ انھیں یہاں ہرا دیں گے، تو ریاست کے دوسرے حصوں میں ٹی ایم سی خود بخود شکست کھا جائے گی۔‘‘