بنگال کی کابینہ نے انگلش میڈیم اسکولوں میں بنگالی کو دوسری لازمی زبان بنانے کی تجویز کو منظوری دے دی

نئی دہلی، اگست 8: مغربی بنگال کی کابینہ نے پیر کو پرائیویٹ انگلش میڈیم اسکولوں میں بنگالی کو دوسری زبان کے طور پر لازمی کرنے کی تجویز کو منظوری دے دی۔

ایک نامعلوم اہلکار نے خبر رساں ایجنسی کو بتایا ’’اگرچہ بنگالی کو دوسری زبان کے طور پر پڑھنے کے اختیارات ابھی بھی موجود ہیں، لیکن زیادہ تر طلباء ہندی یا دوسری زبانوں کو ترجیح دیتے ہیں۔ نتیجتاً طلباء بنگالی صحیح طریقے سے نہیں سیکھ پا رہے ہیں۔ آج ریاستی کابینہ نے اسے تبدیل کرنے اور ریاست کے تمام نجی انگریزی میڈیم اسکولوں میں بنگالی کو لازمی طور پر دوسری زبان بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔‘‘

بنگالی زبان کو فروغ دینے کے لیے کام کرنے والی تنظیم بنگلہ پوکھو نے اس فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے۔ بنگلہ پوکھو کے آرگنائزنگ سکریٹری کوسک میتی نے کہا ’’بنگال کے لوگ ایک طویل عرصے سے اس فیصلے کا انتظار کر رہے تھے۔‘‘

2017 میں ترنمول کانگریس کی حکومت نے ریاست کے نجی انگریزی میڈیم اسکولوں سمیت تمام اسکولوں میں بنگالی کو لازمی کر دیا تھا۔

اسی طرح کا فیصلہ فروری میں گجرات حکومت نے منظور کیا تھا، جس میں تمام اسکولوں میں پہلی سے آٹھویں جماعت کے لیے گجراتی زبان کو لازمی قرار دینے کا قانون نافذ کیا گیا تھا۔

ویہں کرناٹک میں سنٹرل بورڈ آف سیکنڈری ایجوکیشن اور کونسل فار دی انڈین اسکول سرٹیفکیٹ امتحانات میں زیر تعلیم طلباء کے لیے کنڑ کو لازمی زبان بنانے کے فیصلے کو ہائی کورٹ میں چیلنج کیا گیا ہے۔

گذشتہ ہفتے کرناٹک ہائی کورٹ نے اس درخواست کے سلسلے میں ریاستی حکومت کو نوٹس جاری کیا تھا۔

پیر کو مغربی بنگال کی کابینہ نے نجی اسکولوں کے خلاف شکایات کا جائزہ لینے کے لیے ایک تعلیمی کمیشن کے قیام پر بھی اتفاق کیا۔

اس تعلیمی کمیشن کی سربراہی ریٹائرڈ جج کریں گے۔

ریاستی حکومت کے ایک اہلکار نے پی ٹی آئی کو بتایا ’’وبائی بیماری کے دوران ہمیں نجی اسکولوں کی جانب سے ٹیوشن فیس میں حد سے زیادہ اضافہ کرنے کے بارے میں کئی شکایات موصول ہوئی تھیں۔ اس کے علاوہ سلیبس، اور امتحانات کے انعقاد کے طریقے سے متعلق بھی شکایات تھیں۔ یہ کمیشن ان تمام معاملات کو دیکھے گا۔‘‘

کابینہ نے ایک کمیٹی بنانے پر بھی اتفاق کیا جو سات نئے اضلاع بنانے کے بارے میں آئندہ تین ماہ میں حکومت کو رپورٹ پیش کرے گی۔ ترنمول کانگریس کی حکومت نے نادیہ، بیر بھوم، مالدہ، شمالی 24 پرگنہ، جنوبی 24 پرگنہ، پوربا اور پچھم مدنی پور میں نئے اضلاع بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔