مغربی بنگال: بی جے پی میں شامل ہونے والے تیسرے ایم ایل اے نے اسمبلی انتخابات میں کامیابی کے بعد ترنمول کانگریس میں واپسی کی

نئی دہلی، یکم ستمبر: بھارتیہ جنتا پارٹی کے ایم ایل اے بسوجیت داس منگل کو ترنمول کانگریس میں واپس آگئے۔ انھوں نے مغربی بنگال کی حکمران جماعت ترنمول کو 2019 میں بھگوا کیمپ میں شامل ہونے کے لیے چھوڑ دیا تھا۔

مئی میں ہونے والے اسمبلی انتخابات میں ممتا بنرجی کی قیادت والی پارٹی کی جیت کے بعد داس ترنمول کانگریس میں دوبارہ شامل ہونے والے تیسرے بی جے پی ایم ایل اے ہیں۔ اس سے قبل پیر کے روز تنمے گھوش ترنمول کانگریس میں واپس آئے تھے۔ جون میں مکل رائے نے بھی اسی طرح ترنمول میں واپسی کی تھی۔

پی ٹی آئی کے مطابق داس نے کہا کہ انھوں نے بی جے پی کے ساتھ رہتے ہوئے کبھی آرام محسوس نہیں کیا۔ انھوں نے کہا کہ میں بہت پہلے ٹی ایم سی [ترنمول کانگریس] میں واپس آنا چاہتا تھا۔ بی جے پی نے بنگال کے لیے کچھ نہیں کیا۔

اے این آئی نے بتایا کہ ایم ایل اے نے اشارہ کیا کہ کچھ غلط فہمیوں نے اسے ترنمول کانگریس چھوڑنے پر مجبور کیا تھا۔

داس نے کہا ’’میں اب اپنے گھر لوٹ آیا ہوں اور میں اپنی ریاست اور حلقے کے لوگوں کے لیے کام کرتا رہوں گا۔‘‘

آٹھ مرحلوں کے ریاستی انتخابات میں ترنمول کانگریس نے 213 نشستیں جیتی تھیں۔ بی جے پی صرف 77 حلقوں پر جیت حاصل کرنے میں کامیاب رہی تھی۔

این ڈی ٹی وی کے مطابق داس کے نکلنے کے بعد مغربی بنگال قانون ساز اسمبلی میں بی جے پی کی طاقت کم ہو کر 72 رہ گئی ہے۔ تاہم ہندوستان ٹائمز کے مطابق نہ ہی داس نے نہ ان دونوں رہنماؤں نے، جنھوں نے بی جے پی کو چھوڑ دیا ہے، ایم ایل اے کے عہدے سے استعفیٰ دیا ہے۔

دریں اثنا بھگوا پارٹی نے کہا کہ وہ ایسے لیڈران کے خلاف کارروائی کرے گی۔ بی جے پی لیڈر سامک بھٹاچاریہ نے اخبار کو بتایا ’’اپوزیشن میں رہتے ہوئے سیاست کرنا مشکل ہے۔ کچھ ممتا بنرجی انتظامیہ کے دباؤ اور خوف سے بی جے پی چھوڑ رہے ہیں، کچھ طاقت کے لالچ میں باہر جا رہے ہیں۔‘‘