مغربی بنگال: کانگریس لیڈر کوستو باگچی کو ممتا بنرجی کے خلاف بیان دینے کے الزام میں گرفتار کیا گیا

نئی دہلی، مارچ 4: کولکاتا پولیس نے ہفتہ کی صبح کانگریس لیڈر کوستو باگچی کو اس وقت گرفتار کر لیا جب انھوں نے مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کو کانگریس کے ریاستی صدر ادھیر رنجن چودھری کے بارے میں ذاتی تبصرہ کرنے کے خلاف متنبہ کیا۔

انڈین ایکسپریس کے مطابق ممتا بنرجی نے مرشد آباد ضلع کے ساگردیگھی ضمنی انتخابات میں کانگریس کی جیت کے بعد چودھری کی بیٹی کی موت کا حوالہ دیا تھا۔

کانگریس لیڈر بائرن بسواس، جس کی حمایت بائیں محاذ نے کی ہے، جمعرات کو اس سیٹ سے جیت گئے، جو حکمراں ترنمول کانگریس کا گڑھ رہی ہے۔

جمعہ کے روز باگچی نے ایک پریس کانفرنس میں خبردار کیا کہ اگر بنرجی ذاتی حملے کرتی ہیں تو کانگریس انڈین ایڈمنسٹریٹو سروس کے سابق افسر دیپک گھوش کی کتاب کی کاپیاں مفت بانٹے گی جس میں حکمران ترنمول کانگریس پر تنقید کی گئی ہے۔ گھوش ترنمول کانگریس کے سابق ایم ایل اے اور بنرجی کے قابل اعتماد معاون بھی تھے۔

پریس کانفرنس کے بعد باگچی کے خلاف برٹولا پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کرائی گئی۔ ان پر تعزیرات ہند کی کئی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے، جب میں 120(B) (مجرمانہ سازش)، 504 (امن کی خلاف ورزی پر اکسانے کے ارادے سے جان بوجھ کر توہین) اور 506 (مجرمانہ دھمکی) شامل ہیں۔

ایک سینئر افسر نے بتایا کہ ہفتہ کو کولکاتا پولیس کے اہلکاروں کی ایک ٹیم نے شمالی 24 پرگنہ ضلع کے بیرک پور میں باگچی کے گھر پر صبح 3.30 بجے کے قریب چھاپہ مارا اور انھیں گرفتار کیا۔

افسر نے کہا ’’ہم اس (گرفتاری) کے بارے میں زیادہ بات نہیں کر سکتے ہیں۔ ہمارے افسران کوستو باگچی سے بات کر رہے ہیں۔‘‘

دریں اثنا کانگریس پارٹی نے ترنمول حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ باگچی کی گرفتاری سے ثابت ہوتا ہے کہ ممتا بنرجی اپوزیشن سے خوف زدہ ہیں۔

پارٹی کے ریاستی صدر ادھیر رنجن چودھری نے کہا ’’وہ [ممتا بنرجی] ایک آمر کی طرح کام کر رہی ہیں۔ ہم باگچی کو آزاد کرانے کے لیے کسی بھی حد تک جائیں گے۔‘‘

کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (مارکسسٹ) کے رہنما سوجن چکرورتی نے بھی بنرجی پر مطلق العنان ہونے کا الزام لگایا۔ انھوں نے کہا ’’کیا یہی جمہوریت ہے؟ ہمارے پاس اس کی مذمت کرنے کے لیے کوئی لفظ نہیں ہے۔‘‘