آدتیہ ناتھ نے سرکاری عہدیداروں سے کہا کہ متھرا میں شراب اور گوشت کی فروخت پر پابندی لگائیں

نئی دہلی، اگست 31: پی ٹی آئی کی رپورٹ کے مطابق اتر پردیش کے وزیر اعلی آدتیہ ناتھ نے پیر کو سرکاری حکام سے کہا کہ وہ متھرا میں شراب اور گوشت کے فروخت پر پابندی لگائیں۔

انھوں نے شراب اور گوشت کی تجارت سے وابستہ لوگوں سے کہا کہ وہ اس کے بجائے دودھ بیچیں اور اس شہر کی عظمت کو زندہ کریں، جو کرشنا کی جائے پیدائش ہے اور اسے ہندوؤں کا مقدس مقام سمجھا جاتا ہے۔

اترپردیش کے وزیر اعلیٰ نے ریاستی دارالحکومت لکھنؤ میں ایک پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے کہا ’’متعلقہ افسران کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ پابندی کے ساتھ ساتھ اس طرح کی سرگرمیوں میں ملوث لوگوں کی کسی دوسری تجارت میں شمولیت کے لیے منصوبہ بنائیں۔‘‘

کابینہ کے وزرا لکشمی نارائن چودھری اور شری کانت شرما نے بھی اس تقریب میں شرکت کی۔ تاہم وزیراعلیٰ نے یہ واضح نہیں کیا کہ یہ پابندی کب نافذ ہوگی۔ انھوں نے نئے اصول کے بارے میں کوئی تفصیلات بھی نہیں بتائیں۔

فی الحال بہار اور گجرات ہی ایسی ریاستیں ہیں جنھوں نے شراب پر پابندی عائد کی ہے۔ تمل ناڈو ایک سے زیادہ بار تجربات کرنے کے بعد اس طرح کے اقدام کو نافذ کرنے میں ناکام رہا ہے، جب کہ آندھرا پردیش نے بھی 1990 دہائی میں اسے آزمایا۔ میزورم کو 2014 میں 17 سال بعد یہ پابندی واپس لینے پر مجبور ہونا پڑا تھا۔