پہلی بار سپریم کورٹ کے نو نئے ججز نے ایک ساتھ حلف لیا

نئی دہلی، اگست 31: چیف جسٹس آف انڈیا این وی رمنا نے آج سپریم کورٹ کے نو نئے ججوں کو اپنے عہدے کا حلف دلایا۔ حلف اٹھانے والے ججوں میں تین خواتین بھی شامل ہیں۔

پی ٹی آئی کے مطابق سپریم کورٹ کی تاریخ میں یہ پہلی مثال تھی کہ نو ججوں نے بیک وقت حلف لیا۔

نئے ججوں میں جسٹس اے ایس اوکا، جسٹس وکرم ناتھ، جسٹس جے کے مہیشوری، جسٹس ہما کوہلی، جسٹس بی وی ناگراتھنا، جسٹس سی ٹی روی کمار ، جسٹس ایم ایم سندریش، جسٹس بیلا ترویدی اور سینئر ایڈوکیٹ پی ایس نرسمہا شامل ہیں۔

حلف برداری کی تقریب سپریم کورٹ کی اضافی عمارت کے احاطے میں ہوئی۔

یہ تقریب اس کے پانچ دن بعد ہوئی جب صدر رام ناتھ کووند نے نو ججوں کی سپریم کورٹ میں تقرری کی اطلاع دی۔ اس سے قبل سپریم کورٹ کالجیم نے نو ناموں کی سفارش کی تھی اور ان سب کو مرکز نے کلیئر کر دیا تھا۔

سپریم کورٹ میں اب 34 ججوں کی منظوری کے مقابلے میں 33 کی تعداد ہے۔ سپریم کورٹ میں یہ تقرریاں ستمبر 2019 کے بعد پہلی تھیں۔

جسٹس ناگراتھنا، جو پہلے کرناٹک ہائی کورٹ میں جج تھیں، 2027 میں ہندوستان کی پہلی خاتون چیف جسٹس بن سکتی ہیں۔ وہ ایک ماہ سے زیادہ اس عہدے پر فائز رہیں گی۔

ان کے علاوہ جسٹس ناتھ اور نرسمہا بھی ہندوستان کے چیف جسٹس بننے کے لیے لائن میں ہیں۔

جسٹس نرسمہا سپریم کورٹ کے جج کی حیثیت سے تقرری سے قبل ایک سینئر وکیل تھے۔ بطور سابق ایڈیشنل سالیسٹر جنرل وہ کئی اہم معاملات میں پیش ہوئے ہیں، بشمول بابری مسجد کیس۔

جسٹس ناتھ کو یہ عہدہ تب سنبھالنا ہے جب سپریم کورٹ کے موجودہ جج جسٹس سوریا کانت فروری 2027 میں ریٹائر ہو جائیں گے۔

سپریم کورٹ میں جسٹس اوکا کی مدت 25 مئی 2025 تک ہوگی۔ سپریم کورٹ کے جج کی حیثیت سے حلف اٹھانے سے پہلے وہ کرناٹک ہائی کورٹ کے چیف جسٹس تھے۔

جسٹس مہیشوری اس سے پہلے سکم ہائی کورٹ کے چیف جسٹس تھے۔ وہ 29 جون 2026 کو سپریم کورٹ سے ریٹائر ہو جائیں گے۔

جسٹس کوہلی اپنی تقرری سے پہلے تلنگانہ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس تھیں۔ وہ 2 ستمبر 2024 تک سپریم کورٹ میں رہیں گی۔

جسٹس روی کمار، سندریش اور ترویدی کو کیرالہ، مدراس اور گجرات کے ہائی کورٹس سے ترقی دی گئی۔ توقع ہے کہ وہ بالترتیب 6 جنوری 2025، 21 جولائی 2027 اور 10 جون 2025 کو سپریم کورٹ سے ریٹائر ہو جائیں گے۔