یو پی :فلسطین کی حمایت کرنے پر مسلم کانسٹیبل معطل، دوسرے کے خلاف مقدمہ درج

نئی دہلی، 18اکتوبر :۔

اسرائیل اور فلسطین جنگ میں اسلاموفوبیا کا اثر سر چڑھ کر بول رہا ہے ۔شدت پسند دائیں بازو کے نظریات کے حامل افراد کے نزدیک فلسطین کی مخالفت اسرائیل کی محبت میں کم مسلمانوں اور اسلام دشمنی  میں زیادہ نظر آ رہا ہے ۔ یہی وجہ ہے کہ محض فلسطین کی حمایت کے پوسٹ لگانے پر ایف آئی آر درج کر لی جا رہی ہے یہی نہیں بلکہ ملازمت سے بھی معطل کر دیا جا رہا ہے ۔ایسا ہی معاملہ  اتر پردیش میں دو مسلمانوں کے ساتھ پیش آیا ہے  ۔جہاں  اسرائیل فلسطین تنازعہ میں فلسطین کی حمایت کرنے پر قانونی کارروائی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

ایک شخص کی جانب سے فلسطین اور حماس کے حق میں ویڈیو اور دوسرے شخص کی جانب سے فلسطین کی حمایت میں واٹس ایپ اسٹیٹس پوسٹ کرنے پر پولیس نے کارروائی کی۔

میڈیا رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ ویڈیو پوسٹ کرنے والا مسلمان کانسٹیبل ہے اور اسے معطل کر دیا گیا ہے۔ دوسرا سوشل میڈیا صارف ہے اور اسے اپنے واٹس ایپ پر فلسطین کے حق میں اسٹیٹس پوسٹ کرنے پر گرفتار کیا گیا  ۔

سہیل انصاری نامی ایک کانسٹیبل کو مبینہ طور پر اتر پردیش کے لکھیم پور میں معطل کر دیا گیا ہے، ابتدائی تحقیقات میں یہ پایا گیا کہ وہ اسرائیل کے خلاف فلسطین کی حمایت کر رہا تھا۔ مزید تفتیش جاری ہے اور اسے محکمانہ کارروائی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

میڈیا رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ جہاں ہندوستان اسرائیل کے ساتھ کھڑا ہے، وہیں بریلی کے رہنے والے اور لکھیم پور پولیس لائن میں تعینات سہیل انصاری نے فلسطین کی حمایت کی تھی اور اس کے لیے فنڈ جمع کرنے کی کوشش کی تھی۔ ان پر الزام ہے کہ انہوں نے اپنی فیس بک پوسٹ میں فلسطین کی سلامتی کی بات کی تھی۔

مقامی اخبارات میں بتایا گیا ہے کہ کسی نے سہیل کی پوسٹ کے اسکرین شاٹ میں اتر پردیش کے ڈی جی پی کو ٹیگ کیا ہے۔ جس کے بعد تحقیقات کے احکامات دیے گئے۔ لکھیم پور کھیری کے ایس پی گنیش پرساد ساہا نے اس کی جانچ کے لیے اے ایس پی نیپال سنگھ کو تعینات کیا۔

ملزم کانسٹیبل کا بیان قلمبند کر لیا گیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق، تحقیقات سے پتہ چلا کہ سہیل فلسطین کی حمایت کرتا تھا۔ لیکن میڈیا رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ سہیل نے کہا ہے کہ انہوں نے غیر دانستہ طور پر ایک ویڈیو پوسٹ کی تھی۔ اس کے بعد سہیل نے اپنا اکاؤنٹ ڈیلیٹ کر دیا۔ اس کے بعد بھی انہیں معطل کر دیا گیا۔ ایس پی گنیش پرساد ساہا نے سہیل کو ان کے عہدے سے معطل کرنے کا حکم دیا۔

رائے بریلی میں سریہی اسمبلی سیٹ بی جے پی کے میڈیا کنوینر سشیل شکلا کی تحریری شکایت پر مہیش نگر کے عادل نامی شخص کے خلاف کوتوالی پولیس اسٹیشن کے تحت آئی پی سی کی دفعہ 505 اور 66 سی کے تحت واٹس ایپ اسٹیٹس کے فلسطین کے حق میں پوسٹ کرنے پر مقدمہ درج کیا گیا   ۔

عادل پر فلسطین اسرائیل جنگ کے حوالے سے واٹس ایپ پر ‘اشتعال انگیز’ ویڈیو پوسٹ کرنے کا الزام ہے۔ ان پر سماج میں دشمنی پھیلانے اور لوگوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچانے کا الزام ہے۔

انسپکٹر انچارج شیو شنکر سنگھ نے بتایا کہ ملزم کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے اور اس کی تلاش کی جا رہی ہے۔

یوپی میں گرفتاریوں کی تازہ ترین پیش رفت غالباً حماس اسرائیل تنازع کے آغاز میں وزیر اعظم نریندر مودی کے بیان کا نتیجہ ہے۔

پی ایم مودی نے فلسطینی فریق کو مکمل طور پر نظر انداز کرتے ہوئے اسرائیل کی مکمل حمایت کی۔ تاہم، وزارت خارجہ کے ترجمان ارندم باغچی نے کہا کہ ہندوستان کو فلسطین کی "خودمختار، آزاد  اور قابل عمل” ریاست کے قیام کے لیے اپنی طویل مدتی حمایت  برقرار  ہے۔