یوگی حکومت میں بدعنوانی کا دور دورہ

زیرتعمیر انجینئرنگ کالج کی دیوارہاتھ رکھتے ہی منہدم

دوسری بار وزیر اعلی کی کرسی سنبھالنے والے ملک کی سب سے بڑی ریاست اتر پردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کی حکومت کے دعووں کی قلعی اب کھلنے لگی ہے۔ بد عنوانی کو برداشت نہ کرنے، عوام کو امن و امان فراہم کرنے، بد عنوانوں کو جیل کی سلاخوں کے پیچھے پہنچانے اور ترقی کی گنگا بہانے کے وعدے کے ساتھ دوسری بار اقتدار پر قابض ہونے والے یوگی بابا کی ناک کے نیچے بد عنوانی پھل پھول رہی ہے اور سرکاری منصوبوں کو زمینی سطح پر نافذ کرنے کے لیے جاری تعمیری کاموں میں جم کر لوٹ مار ہو رہی ہے۔
میڈیا کے ایک خاص طبقے کے منصوبہ بند پروپیگنڈے کی بدولت عام لوگوں کو بھی اب یہ کہتے ہوئے سنا جا رہا ہے کہ اس حکومت میں بدعنوانی کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے۔ اگر یہ کہا جائے کہ یوگی حکومت میں بھی کرپشن کا دور دورہ ہے تو شاید عام لوگ اس پر اعتماد نہیں کریں گے حالاں کہ حقیقت بالکل یہی ہے۔ یوگی آدتیہ ناتھ کی حکومت میں خوب بدعنوانی کی جا رہی ہے اور حکومتی اسکیموں کے ذریعہ ہونے والے تعمیراتی کاموں میں جم کر لوٹ مار کی جا رہی ہے۔
نیوز ویب سائیٹ ’انڈیا ٹومارو‘ میں شائع شدہ اکھلیش ترپاٹھی کی رپورٹ کے مطابق یوگی حکومت میں بدعنوانی کا ایک بڑا معاملہ یو پی کے ضلع پرتاپ گڑھ سے روشنی میں آیا ہے جہاں سو کروڑ روپے کی لاگت سے ایک سرکاری انجینئرنگ کالج کی عمارت تعمیر کرائی جا رہی ہے۔ اس کالج کے تعمیری کام میں انتہائی گھٹیا قسم کا میٹریل استعمال کیا گیا ہے۔ اس بدعنوانی کی وجہ سے کالج کا مستقبل کیا ہوگا یہ تو سمجھا ہی جا سکتا ہے لیکن اس کے نتائج کتنے بھیانک ہوں گے اس کا اندازہ لگانا بھی مشکل ہے۔ اس بدعنوانی کا انکشاف اس وقت ہوا جب اس کی تعمیر کے دوران ہی ایک حصے کی دیوار اچانک منہدم ہو گئی۔ وہ تو اچھا ہوا کہ اس وقت وہاں کوئی موجود نہیں تھا ورنہ ایک بڑا حادثہ رونما ہو سکتا تھا۔
اطلاعات کے مطابق سو کروڑ روپے کی لاگت سے اس انجینئرنگ کالج کی تعمیر کرائی جا رہی ہے۔ یہ انجینئرنگ کالج ضلع کے رانی گنج اسمبلی حلقہ کے شیوست گاؤں میں بن رہا ہے۔
رانی گنج کے رکن اسمبلی ڈاکٹر آر کے ورما ہیں۔ یہاں پر بننے والے انجینئرنگ کالج کے تعمیراتی کاموں میں بڑے پیمانے پر کرپشن اور انتہائی گھٹیا قسم کے میٹریل کے استعمال کیے جانے کی مقامی لوگوں کی شکایت پر ڈاکٹر آر کے ورما نے زیر تعمیر انجینئرنگ کالج کا موقع پر جا کر معائنہ کرنے کا فیصلہ کیا۔ رکن اسمبلی ڈاکٹر ورما اپنے ساتھ چند لوگوں کو لے انجینئرنگ کالج پہنچے۔ انہوں نے وہاں پہنچ کر زیر تعمیر انجینئرنگ کالج کے ہاسٹل اور رہائشی احاطے کے لیے بننے والی چہار دیواری کا معائنہ کیا تو انہیں اینٹیں اکھڑی ہوئی نظر آئیں۔ انہوں نے معائنہ کے دوران دیوار پر ہلکا سا زور لگایا تو وہ پوری طرح ڈھے گئی۔ رکن اسمبلی اور ان کے ساتھ آئے ہوئے افراد یہ منظر دیکھ کر متحیر ہو گئے کہ جو دیوار ابھی چند روز قبل ہی تعمیر کی گئی تھی وہ اتنی کمزور کیسے ہو گئی کہ ہاتھ رکھتے ہی زمین دوز ہو گئی۔
انجینئرنگ کالج کی دیوار منہدم ہونے کے واقعہ کے چشم دید گواہ رکن اسمبلی ڈاکٹر آر کے ورما نے اس تعلق سے پرتاپ گڑھ کے ضلع مجسٹریٹ سے ملاقات کی۔ انہوں نے ڈی ایم موصوف سے انجینئرنگ کالج کے تعمیراتی کام میں بدعنوانی، گھٹیا میٹریل کا استعمال اور حکومت و عوام کے ساتھ دھوکہ دہی کی شکایت کی اور بتایا کہ دیوار کی تعمیر میں صرف ریت کا ہی استعمال کیا گیا ہے، سمنٹ اور دیگر چیزیں برائے نام ہی استعمال کی گئی ہیں جس کی وجہ سے دیوار تعمیر ہونے کے بعد ہی گرنے لگی ہے۔ انہوں نے ڈی ایم سے تعمیرات میں شامل لوگوں کے خلاف سخت کارروائی کرنے کی گزارش بھی کی ہے۔
بتایا جاتا ہے کہ انجینئرنگ کالج کی تعمیر میں چاروں طرف صرف دیواریں ہی دیواریں ہیں، کہیں بھی ستون (پلر) نہیں دیا گیا ہے جس کی وجہ سے پوری عمارت کمزور ہو گئی ہے۔ ستون کے بغیر ہی چار منزلہ انجینئرنگ کالج کی تعمیر کر دی گئی ہے۔ عمارتوں کی تعمیر سے متعلق تمام طرح کے معیارات کو طاق پر رکھ کر اور قوانین و ضابطوں کو پوری طرح نظر انداز کر کے انجینئرنگ کالج کی تعمیر کرائی جا رہی ہے۔ سب سے زیادہ حیران کن بات یہ ہے کہ یہ تعمیرات آر ای ایس محکمہ کے ذمہ ہے جو کہ ایک سرکاری محکمہ ہے۔
ڈی ایم سے رکن اسمبلی کی شکایت کے بعد آر ای ایس کی ٹیم نے انجینئرنگ کالج پہنچ کر تعمیرات میں استعمال کیے جانے والے میٹریل کا نمونہ لے لیا ہے اور اسے جانچ کے لیے بھیج دیا گیا۔ خبر تو یہ بھی ہے کہ یہ معاملہ یہیں نہیں رکنے والا ہے بلکہ اب اس پر پردہ ڈالنے کی بھی کوششیں شروع ہو گئی ہیں۔ اس معاملے کو چھپانے کے لیے بھی طرح طرح کی باتیں پھیلائی جا رہی ہیں۔ اس واقعے سے واضح ہو جاتا ہے کہ یوگی آدتیہ ناتھ کی حکومت میں بد عنوانی اپنے شباب پر ہے اور کرپشن خوب پھل پھول رہا ہے۔ سرکاری اسکیموں کے ذریعہ ہونے والے تعمیراتی کاموں میں جم کر لوٹ مار مچی ہوئی ہے اور یوگی حکومت خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔
یوگی آدتیہ ناتھ کی حکومت یو پی کو پرامن اور بد عنوانی سے پاک ریاست بنا دینے کا دعوی کرکے اپنی پیٹھ خود ہی تھپتھپا رہی ہے اور اس کے لیے روز ناموں میں بڑے بڑے اشتہارات دے لوگوں کو ’فیل گڈ‘ کا احساس دلا رہی ہے لیکن حقیقت یہ ہے کہ یوگی حکومت عوام کو دن کے اجالے میں گمراہ کر رہی ہے۔
حقیقت یہ ہے کہ ریاست میں بد عنوانی کا راج ہے اور سرکاری مشینری ہی سرکاری اسکیموں کے لیے جاری ہونے والے فنڈز میں خرد برد کر رہی ہے اور لوٹ مار مچا رہی ہے۔ پرتاپ گڑھ کے انجینئرنگ کالج کی تعمیر میں ہونے والی کھلم کھلا بدعنوانی اور گھٹیا مٹیریل کا استعمال اس کا جیتا جاگتا ثبوت ہے۔ اس معاملے کو دبانے کے لیے ضلع سے لے کر ہر سطح تک بدعنوانی میں ملوث افسروں و سرکاری مشینری پوری طرح فعال ہو گئی ہے۔

 

***

 


ہفت روزہ دعوت، شمارہ  24 جولائی تا 30 جولائی 2022