ہندوستان کی جمہوریت پر آمریت کا اثر بڑھ رہا ہے: سونیا گاندھی

نئی دہلی، اگست 29: پی ٹی آئی کی خبر کے مطابق کانگریس کی سربراہ سونیا گاندھی نے نریندر مودی حکومت کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ہندوستان میں فرقہ پرست طاقتیں نفرت پھیلا رہی ہیں اور ہماری جمہوریت پر آمریت کا اثر بڑھ رہا ہے۔

گاندھی نے چھتیس گڑھ اسمبلی کی نئی عمارت کے سنگ بنیاد کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک آج ایک دوراہے پر کھڑا ہے۔ انھوں نے کہا ’’جمہوری ہندوستان کی بنیاد رکھنے والوں نے کبھی سوچا بھی نہیں ہوگا کہ آزادی کے 75 سال بعد آئین اور جمہوریت خطرے میں ہوگی کیوں کہ آج آزادی اظہار رائے خطرے میں ہے اور جمہوری ادارے برباد ہو رہے ہیں۔ گذشتہ کچھ عرصے سے ہمارے ملک کو پٹری سے اتارنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ ہماری جمہوریت کو نئے چیلینجز کا سامنا ہے۔‘‘

73 سالہ رہنما نے بھارتیہ جنتا پارٹی کا نام لیے بغیر کہا کہ ملک دشمن اور غریب مخالف قوتیں ہندوستان میں نفرت اور تشدد پھیلارہی ہیں۔ گاندھی نے کہا ’’بری سوچ اچھی سوچ پر حاوی ہے، اظہار رائے کی آزادی خطرے میں ہے اور جمہوری ادارے برباد ہو رہے ہیں۔ تانا شاہی کا اثر و روخ ہماری ’لوک شای‘ (جمہوریت) پر بڑھتا جا رہا ہے۔‘‘

گاندھی نے کہا کہ اب سے دو سال بعد ہندوستان آزادی کے 75 سال پورے کرے گا۔ انھوں نے کہا ’’مہاتما گاندھی، سابق وزیر اعظم پنڈت جواہر لال نہرو، جی وی ماولنکر [ہندوستان کی آئین ساز اسمبلی کے اسپیکر)، ڈاکٹر بی آر امبیڈکر اور ہمارے دوسرے آباؤ اجداد نے کبھی سوچا بھی نہیں ہوگا کہ آزادی کے 75 سال بعد ملک کو اس طرح کے حالات کا سامنا کرنا پڑے گا اور ہمارے آئین اور جمہوریت کو خطرہ لاحق ہوگا۔‘‘