کسان یونینیں پارلیمنٹ تک مارچ کے مطالبے کا از سرِ نو جائزہ لیں گی، احتجاج پرامن طور پر جاری رہے گا: یوگیندر یادو

نئی دہلی، 27 جنوری: سوراج ابھیان کے سربراہ یوگیندر یادو نے آج ایک ویڈیو جاری کی ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ کسان قائدین ٹریکٹر پریڈ کا انتظام کرنے سے قاصر ہونے کی اخلاقی ذمہ داری سے نہیں بچ سکتے اور یہ تحریک پچھلی غلطیوں سے سبق لیتے ہوئے تخریب کاروں کو کچل دے گی۔

یادو نے لال قلعہ پر ہوئے تشدد میں دیپ سندھو کے مبینہ کردار کے بارے میں بات کی اور پوچھا کہ کیوں پولیس نے سندھو کے دھڑے کو ان کی علاحدگی پسندی کی تاریخ اورخالصتانی عناصر کے ساتھ ہمدردی جانتے ہوئے بھی فساد برپا کرنے کی اجازت دی۔

یہ ذکر کرتے ہوئے کہ مشترکہ کسان مورچہ آج دوپہر 2 بجے ملاقات کرے گا اور یکم فروری کو پارلیمنٹ کے مارچ کے مطالبے پر بھی بات کرے گا، یادو نے کہا کہ مورچہ نے کبھی سندھو اور ’’ان جیسے منفی عناصر‘‘ کے ساتھ کوئی تعلق نہیں رکھا ہے۔

انھوں نے کہا ’’کسان سنگھرش سمیتی پنجاب کی ایک کسان یونین ہے لیکن یہ کبھی بھی متحدہ یونینوں کی ہماری بڑی تنظیم کا حصہ نہیں رہی ہے۔ جہاں ہم بیٹھے ہیں، وہ وہاں سے دور بیٹھے ہیں اور یہ سوال ہے کہ پولیس نے انھیں اجازت کیوں دی ہے۔ اگر پولیس ہم سے پوچھتی کہ ٹریکٹر پریڈ کے ممکنہ تخریب کار کون ہوسکتے ہیں، تو ہم انھیں پہلے ہی بتا دیتے۔ لیکن کسی نے ہم سے سوال نہیں کیا۔ یہ بھی عجیب بات ہے کہ ان لوگوں کو ان کی دستاویزی تاریخ اور وابستگی کے باوجود دارالحکومت میں داخل ہونے کی اجازت کیوں دی گئی۔‘‘

تاہم انھوں نے کہا کہ فارم یونینیں اخلاقی احتساب سے نہیں بچ سکتی ہیں اور جو ہوا ہے اور اس تحریک کو نقصان پہنچانے کی کوشش کرنے والے عناصر کے خلاف انھیں سخت نظریہ اپنانا ہوگا۔

انھوں نے کہا ’’اب ہم ایسے عناصر پر نرمی نہیں کرسکتے ہیں۔ یہ تحریک صرف اسی صورت میں کامیاب ہوسکتی ہے، اگر یہ پرامن رہے۔‘‘

انھوں نے مزید کہا کہ یہ تحریک جاری رہے گی اور گذشتہ واقعات سے سبق لیتے ہوئے آگے بڑھے گی۔

انھوں نے کہا ’’جو کچھ ہوا اس پر ہم سب پریشان ہیں۔ آگے کا راستہ واضح ہے۔ تحریک مضبوط ہے، اس میں بہت زیادہ توانائی ہے اور یہ پرامن طور پر جاری رہے گی۔‘‘