کسان احتجاج: مرکز نے دہلی کی سرحدوں پر انٹرنیٹ خدمات پر پابندی میں منگل کی رات تک توسیع کی

نئی دہلی، یکم فروری: اے این آئی کے مطابق وزارت داخلہ امور نے آج دہلی کے سنگھو، غازی پور اور ٹکڑی بارڈرز کے قریب انٹرنیٹ خدمات کی معطلی کی توسیع کردی ہے، جہاں ہزاروں کسان نئے زرعی قوانین کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔ یہ پابندی منگل کی رات 11 بجے تک برقرار رہے گی۔

اس سے قبل 30 جنوری کو حکام نے تین احتجاجی مقامات پر موبائل انٹرنیٹ خدمات بند کردی تھیں، جب یوم جمہوریہ کے موقع پر کسانوں کی ٹریکٹر ریلی کے دوران جھڑپ اور پھر احتجاجی مقامات کو خالی کروانے کے اعلان کے بعد کشیدگی پیدا ہوگئی تھی۔ مرکزی وزارت داخلہ نے کہا تھا کہ ’’عوامی تحفظ کو برقرار رکھنے‘‘ اور عوامی ہنگامی صورت حال کو روکنے کے لیے انٹرنیٹ خدمات معطل کرنے کی ضرورت ہے۔

یوم جمہوریہ کے موقع پر ہوئے تشدد کے سلسلے میں دہلی پولیس نے ہفتے کے روز کہا تھا کہ تشدد کے سلسلے میں اب تک 84 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے اور 38 ایف آئی آرز درج کی گئی ہیں۔

پولیس کے ذریعہ درج کی گئی ایک ایف آئی آر میں سوراج انڈیا کے صدر یوگیندر یادو اور بھارتیہ کسان یونین کے ہریانہ یونٹ کے صدر گرنام سنگھ چدونی سمیت متعدد کسان رہنماؤں کا نام لیا گیا تھا۔

پولیس نے الزام لگایا ہے کہ کسان قائدین نے اشتعال انگیز تقاریر کیں اور وہ ٹریکٹر پریڈ کے دوران ہونے والے تشدد میں ملوث تھے۔ کسانوں نے ان الزامات کی تردید کی ہے اور انتشار کے لیے ’’شدت پسند عناصر‘‘ کو مورد الزام قرار دیا ہے۔