کانگریس ادا کرے گی تارکین وطن مزدوروں کے لیے ٹرین کا کرایہ: سونیا گاندھی

نئی دہلی، مئی 4: کانگریس کی صدر سونیا گاندھی نے آج ملک بھر میں لاک ڈاؤن کے درمیان تارکین وطن مزدوروں کو گھر جانے کے لیے خصوصی ٹرینیں فراہم کرنے کے لیے چارج کرنے کے مرکز کے فیصلے پر تنقید کی اور کہا کہ پارٹی ان کے ٹرین کے سفر کی قیمت ادا کرے گی۔

گاندھی نے ایک بیان میں کہا ’’انڈین نیشنل کانگریس نے فیصلہ کیا ہے کہ ہر پردیش کانگریس کمیٹی ہر ضرورت مند مزدور اور مہاجر مزدور کے ریل سفر کی قیمت برداشت کرے گی اور اس سلسلے میں ضروری اقدامات کرے گی۔ یہ انڈین نیشنل کانگریس کی طرف سے ہمارے ہم وطنوں کی خدمت میں اور ان کے ساتھ اظہار یکجہتی کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر کھڑا رہنے کی ایک چھوٹی سی کوشش ہے۔‘‘

ریاستی حکومتوں کی درخواست پر چلائے جانے والی شارمک اسپیشل ٹرینوں میں تارکین وطن مزدوروں سے وطن واپس جانے کے لیے نریندر مودی حکومت کے 50 روپے اضافی کرایہ وصول کرنے کے فیصلہ تنقید کے نشانے پر ہے۔

کانگریس صدر نے کہا کہ مزدور اور تارکین وطن مزدور ہندوستانی معیشت کی ’’ریڑھ کی ہڈی‘‘ ہیں۔ انھوں نے مزید کہا کہ حکومت کے ذریعے 24 مارچ کو چار گھنٹوں کے نوٹس پر لاک ڈاؤن کا اعلان کرنے کے فیصلے سے ایک المیہ پیدا ہوا ہے۔ انھوں نے کہا ’’1947 کی تقسیم کے بعد یہ پہلا موقع ہے جب ہندوستان نے اس قدر انسانی قیمت کے ساتھ کسی سانحے کا مشاہدہ کیا، جب ہزاروں تارکین وطن مزدور اور مزدور کئی سو کلومیٹر پیدل گھر چلنے پر مجبور ہوئے، بغیر کھانا، دواؤں اور بغیر پیسے کے۔‘‘

گاندھی نے کہا کہ لاکھوں مزدور اور تارکین وطن مزدور ’’ملک کے مختلف حصوں میں پھنسے ہوئے ہیں‘‘ اور وہ اپنے گھروں اور کنبوں میں واپس جانے کی خواہش رکھتے ہیں، لیکن ایسا کرنے کے لیے ان کے پاس پیسے یا مفت نقل و حمل کا انتظام نہیں ہے۔ بیان میں کانگریس کے ذریعے تارکین وطن مزدوروں کے محفوظ اور مفت ریل سفر کے مطالبات کو بھی اجاگر کیا گیا۔ انھوں نے مزید کہا کہ مرکز نے ان کو نظرانداز کیا ہے۔

کانگریس رہنما نے کہا کہ یہ ’’خاص طور پر پریشان کن‘‘ ہے کہ مرکز اور وزارت ریلوے نے بحران کے دوران تارکین وطن مزدوروں کو ٹرین کا کرایہ ادا کرنے پر مجبور کیا۔ ریاستوں کے مابین چلنے والی خصوصی ٹرینوں میں سلیپر کلاس کے کرایے کے ساتھ فی مسافر 50 روپے اضافی معاوضہ وصول کیا جائے گا۔

گاندھی نے کہا ’’ہمارے کارکن اور مزدور ہماری قوم کی ترقی کے سفیر ہیں۔‘‘ جب ہماری حکومت بیرون ملک پھنسے ہوئے اپنے شہریوں کے لیے مفت ہوائی سفر کا انتظام کرکے اپنی ذمہ داری کو تسلیم کرسکتی ہے، جب حکومت گجرات میں صرف ایک عوامی پروگرام کے لیے ٹرانسپورٹ اور کھانے وغیرہ پر تقریباً سو کروڑ روپے خرچ کرسکتی ہے، جب وزارت ریلوے کے پاس پی ایم کورونا فنڈ کو چندہ دینے کے لیے 151 کروڑ روپے ہیں، تو کیوں ہماری قوم کے تانے بانے بُننے والے ان ضروری ممبروں کو شدید پریشانی کی اس گھڑی میں مفت ریل سفر کا ایک حصہ نہیں دیا جاسکتا؟‘‘

کورونا وائرس کی وجہ نافذ لاک ڈاؤن 3 مئی کو ختم ہونا تھا، تاہم اس میں مزید 2 ہفتوں کی توسیع کر کے 17 مئی تک بڑھا دیا گیا ہے۔ جمعہ کے روز مرکز نے تارکین وطن مزدوروں، مختلف ریاستوں میں پھنسے زائرین اور طلبا کو منتقل کرنے کے لیے خصوصی ٹرینیں چلانی شروع کردی۔ لاکھوں تارکین وطن مزدوروں نے اپنے گھر واپس جانے کے لیے اندراج کیا ہے۔