ڈاکٹر محمد رفعت : طلبہ تحریک کے تناظر میں

تعلیمی پس منظر، طلبائی ایکٹیوازم اور تحریکی اسفار کی ایک روداد

 

کتاب کانام: ڈاکٹر محمد رفعت (طلبہ تحریک کے تناظر میں)
مؤلف: نعمان بدر فلاحی
صفحات : ۹۶، قیمت : ۷۰ روپیے
ناشر : گائیڈنس پبلشرز اینڈ ڈسٹریبیوٹرس، نئی دہلی
مبصر : محمد انس فلاحی مدنی
رکن ادارہ تحقیق وتصنیف اسلامی، علی گڑھ
ڈاکٹر محمد رفعت مرحوم (۸؍ جنوری؍ ۲۰۲۱ء) کے انتقال کے بعد ان پر ادارہ تحقیق وتصنیف اسلامی میں ایک تعزیتی نشست، آن لائن سیمینار، ویبینار کے علاوہ متعدد اداروں میں تعزیتی نشستیں منعقد کی گئیں اور ان کی خدمات پر خراجِ عقیدت پیش کیا گیا ہے۔ ادارہ کا مجموعہ مقالات زیور طبع سے آراستہ ہو کر منظر عام پر آچکا ہے۔ یہ ڈاکٹر مرحوم کی مقبولیت کی دلیل ہے کہ ان پر مجموعہ مقالات اور درجنوں مضامین کے بعد دوسری کتاب ’ڈاکٹر محمد رفعت طلبہ تحریک کے تناظر میں‘ منظر عام پر آگئی ہے۔
مؤلف کتاب نعمان بدر فلاحی نوجوان اسکالر ہیں، علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے شعبہ عربی سے پی ایچ ڈی کر رہے ہیں۔ ان کے متعدد مضامین اور مقالات شائع ہو چکے ہیں۔ فکرمودودیؒ سے وابستگی ہے اور تحریکی لٹریچر سے شغف ہے، لکھتے اور خوب لکھتے ہیں۔
ڈاکٹر محمد رفعت طلبہ تحریک کے زمانے میں ہی محض ۲۲ سال کی عمر میں ۱۹۷۷ء میں جماعت اسلامی ہند کے رکن بنے جب کہ ۲۶ سال کی عمر میں ۱۹۸۱ء میں اس کی مجلسِ نمائندگان کے رکن منتخب ہو گئے تھے۔ ۲۵؍ اپریل؍ ۱۹۷۵ کو طلبہ تنظیم ایس آئی ایم کے قیام بعد اس کے پہلے صدر منتخب ہوئے۔ طلبہ تنظیم سے فراغت کے بعد جماعت اسلامی ہند کی تحریکی سرگرمیوں میں اپنی توانائی صرف کی۔ جماعت کے ترجمان ’زندگی نو‘ نئی دہلی کے دس سال ادارت کے فرائض انجام دیے۔ ان کے بیش قیمتی اداریے کتابی شکل میں مقبول عام ہو چکے ہیں۔
یہ کتاب دراصل سیمینار میں پیش کردہ مقالہ ’ڈاکٹر محمد رفعت کی طلبائی ایکٹیوازم‘ کا تتمہ اور تکملہ ہے۔ اس میں انہوں نے تفصیل سے ڈاکٹر محمد رفعتؒ کی نوجوانی کے ان ایام کا تذکرہ کیا ہے جب وہ طلبہ تحریک سے وابستہ ہوئے اور طلبہ تحریک کے لیے جد وجہد ان کی زندگی کا مقصد بن گیا۔ یہ دور ان کی طالب علمی کا ہے جہاں ایک طرف وہ تحریک کے لیے ملک گیر دورے کر رہے ہیں تو دوسری طرف اپنی تعلیم کے لیے یکسو نظر آرہے ہیں اور ہر کورس میں گولڈ میڈل سے سرخرو ہو رہے ہیں۔ یہ تعلیم اور تحریک میں توازن کی اعلیٰ مثال ہے۔ ایک طرف اپنی ذہانت وقابلیت سے طلبہ تحریک میں اسلام سے وابستگی کا درس دے رہے ہیں تو وہیں اپنے کلاس فیلو سینئر اور جونیئر طلبہ کو مشکل مضامین حل کرارہے ہیں۔
اس کتاب میں ڈاکٹر مرحوم کا گھریلو اور تعلیمی پس منظر، تحریکی اسفار کی روداد، تحریکی پروگرام اور سیمینار میں پیش کیے گئے ان کے لیکچرس، تقاریر اور مقالات کے اہم حصے بھی شامل کیے گئے ہیں۔ مؤلف نے دیدہ ریزی اور عرق ریزی سے ڈاکٹر محمد رفعتؒ کے تحریکی دور کے لیکچرس، عوامی خطاب اور مذاکروں کے عنوانات تلاش کر کے قلمبند کیے ہیں۔ اس میں ان کے دیرینہ رفقاء کے تاثرات شامل کیے گئے ہیں۔ اس کتاب سے ان کی سرگرم زندگی، تحریک سے قلبی وابستگی، فکری پختگی، ملت کے نوجوانوں کے لیے دردمندی اور فکری مندی جھلکتی ہے۔ نیز ان کی شخصیت کے دل آویز اور قابل رشک پہلو بھی نظر آتے ہیں۔
کتاب ڈاکٹر مرحوم کے تحریکی دور کی دستاویز کی حیثیت رکھتی ہے۔ مؤلف کتاب نے نہایت محنت، خوش اسلوبی اور خوش سلیقے سے تمام ہی معلومات کو جمع کیا ہے اور سلیس ورواں اردو سے کتاب کو اور حسین بنا دیا ہے۔ اسلوب دلنشیں اور سادہ ہے۔ جگہ جگہ بر محل اشعار کا بھی ذکر کیا ہے۔ ان خوبیوں کے ساتھ کتاب میں کچھ چیزوں کی کمی رہ گئی ہے اگر ان پر توجہ دی جاتی تو مزید بہتر ہوتا۔ کتاب کا ٹائٹل صفحہ معنویت سے خالی ہے۔ کتاب میں فہرست عنوانات اور پیش لفظ یا مقدمہ الگ سے شامل نہیں ہے۔ نیز کتابیات کے ذکر کا بھی اہتمام نہیں ہے۔ اس کے باوجود ۹۶ صفحات پر مشتمل یہ کتاب ڈاکٹر مرحوم کے ذکر خیر اور ان کی فکری اور تحریکی خدمات سے مملو ہے۔ مؤلف کتاب اس پیشکش پر تحریک اسلامی کی جانب سے شکریے کے مستحق ہیں کہ انہوں نے نہایت برق رفتاری سے اس کام کو انجام دیا ہے۔
***

مشمولہ: ہفت روزہ دعوت، نئی دلی، شمارہ 11 تا 17 جولائی 2021