نیتن یاہو کے خلاف ہزاروں اسرائیلی سڑکوں پر، استعفی کا مطالبہ

تل ابیب ،22 جنوری :۔

غزہ میں جاری اسرائیلی جارحیت سے صرف غزہ کے فلسطینی ہی نہیں بلکہ خود اسرائیلی بھی پریشان ہیں ۔یہی سبب ہے کہ اب اسرائیلی جارحیت کے خلاف صرف دنیا بھر میں ہی نہیں بلکہ خود اسرائیل میں بھی اسرائیلی عوام وزیر اعظم نتن یاہو کی پالیسی سے پریشان ہو کر احتجاج کرنے پر مجبور ہو گئے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق  بڑی تعداد میں اسرائیلی عوام دارالحکومت تل ابیب میں احتجاج کے دوران وزیراعظم سے فوری مستعفی ہونے کا مطالبہ کردیاہے  ہزاروں کی تعداد میں اسرائیلی شہریوں نے تل ابیب کی سڑکوں پر نکل کر شدید احتجاج ریکارڈ کرایا۔

مظاہرین نے غزہ جنگ کا ذمہ دار اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کو قرار دیا اور ان سے فوری مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا۔اس دوران مظاہرین ملک میں فوری نئے انتخابات کے حق میں اور اسرائیلی حکومت کے خلاف نعرے بھی لگاتے رہے۔دوسری جانب اسرائیل کی جانب سے حماس کے قبضے سے یرغمالیوں کو آزاد نہ کروانے پر اسرائیلی کابینہ میں اختلافات شدت اختیار کرگئے۔اسرائیلی نیوز ویب سائٹ کے مطابق اسرائیلی وزیر دفاع یوآو گلینٹ نے وزیراعظم نیتن یاہو کے آفس پر دھاوا بول دیا اور صورتحال تقریباً ہاتھا پائی تک جا پہنچی۔اسرائیلی فوج میں غزہ جنگ کی حکمت عملی پر بھی شدید اختلافات سامنے آنا شروع ہو گئے ہیں اور امریکی اخبار نیویارک ٹائمز کو انٹرویو میں 3 کمانڈروں نے کہا کہ حماس کو شکست بھی دیں اور یرغمالی زندہ بھی بچائیں، دونوں کام ایک ساتھ ممکن نہیں، یرغمالیوں کی تیز ترین واپسی کا راستہ سفارتی طریقہ کار ہے۔

متاثرہ خاندانوں سے تعلق رکھنے والے مظاہرین کا کہنا تھا کہ نیتن یاہو حکومت نے 7 اکتوبر کے روز ہمیں نظرانداز کیا اور اسکے بعد ہر روز ہمیں نظرانداز کر رہی ہے۔