نربھیا کیس کے مجرموں کو 20 مارچ کو صبح 5:30 بجے پھانسی دی جائے گی: دہلی عدالت

نئی دہلی، مارچ 05: سات سال سے زیادہ عرصہ قبل دہلی میں ایک 23 سالہ میڈیکل طالبہ کے ساتھ اجتماعی زیادتی اور قتل کے جرم میں سزائے موت پانے والے چار مجرموں کو 20 مارچ، صبح 5:30 بجے پھانسی دی جائے گی۔ دہلی کی ایک عدالت نے یہ چوتھا ڈیتھ وارنٹ جاری کیا ہے۔

سزائے موت کے چار مجرموں میں سے آخری مجرم پون گپتا کی رحم کی درخواست کو صدر رام ناتھ کووند کے ذریعے مسترد کرنے کے ایک روز بعد ہی ڈیتھ وارنٹ جاری کیا گیا ہے۔ صدر کے مسترد کرنے کے بعد مجرموں کو سزائے موت سے راحت کے لیے تمام آپشنز ختم ہو گئے ہیں۔

دہلی کی تہاڑ جیل کے حکام، جہاں یہ مجرم بند ہیں، نے کہا تھا کہ وہ پھانسی کی تازہ تاریخ کے لیے عدالت سے رجوع کریں گے۔

پیر کے روز پٹیالہ ہاؤس عدالت نے چاروں نربھیا کیس کے مجرموں کو پھانسی دینے سے انکار کردیا تھا، جنھیں منگل کی صبح 6 بجے پھانسی دی جانی تھی۔

اسی دن عدالت نے اکشے ٹھاکر (31)، پون گپتا (25)، ونے شرما اور 32 سالہ مکیش سنگھ کی سزائے موت پر عمل درآمد روکنے کی درخواست مسترد کردی تھی۔

چاروں مجرموں نے دو دیگر افراد کے ساتھ، جن میں سے ایک نابالغ نے 16 دسمبر 2012 کی شب ایک نوجوان لڑکی کے ساتھ اجتماعی عصمت دری کی اور اسے لوہے کی چھڑی سے تشدد کا نشانہ بنایا۔ وہ 29 دسمبر کو سنگاپور کے ایک اسپتال میں دم توڑ گئی۔

حملہ آوروں میں سے ایک، جب جرم کا ارتکاب کیا گیا تو اس کی عمر 18 سال سے کم تھی، جسے اصلاحی گھر میں تین سال گزارنے کے بعد رہا کیا گیا جب کہ مرکزی ملزم رام سنگھ کو جیل میں لٹکا ہوا پایا گیا تھا۔

اس حملے کی درندگی نے قوم کو مشتعل کردیا تھا اور احتجاج کے طور پر ہزاروں افراد سڑکوں پر آگئے تھے، جس کی وجہ سے قانون اور سیکیورٹی کے نظام میں کلیدی تبدیلیاں آئیں۔