میڈیا کی الزام تراشی اور تبلیغی جماعت کو نشانہ بنانا بند کیا جائے: ویلفیئر پارٹی

نئی دہلی، اپریل 1: تبلیغی جماعت کی خلاف غیر منصفانہ تنقید اور شروع کی گئی گستاخانہ مہم کے لیے "گودی میڈیا” کی سختی سے مذمت کرتے ہوئے ویلفیئر پارٹی آف انڈیا (ڈبلیو پی آئی) کے صدر ڈاکٹر سید قاسم رسول الیاس نے میڈیا کی الزام تراشیوں کو فوری طور پر روکنے کا مطالبہ کیا ہے۔

منگل کے روز ایک بیان میں انھوں نے الزام لگایا کہ وزیر اعظم مودی کے ذریعے لاک ڈاؤن کے اعلان کے باوجود اتر پردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کی زیر صدارت ایودھیا میں رام مندر کی تعمیر کے پروگرام میں جب ایک بہت بڑا مجمع جمع ہوا تو اس پر کوئی تنقید نہیں ہوئی۔

انھوں نے پوچھا ’’میڈیا کی طرف سے اس پر تنقید کیوں نہیں کی گئی؟ کیا وہ لاک ڈاؤن کی کھلم کھلا خلاف ورزی نہیں تھی؟ کیا اس سے ہزاروں افراد کے متاثر ہونے کا خوف نہیں تھا؟ اس اعلان کے باوجود بہت سے مندروں میں پوجا جاری ہے، اس پر تنقید کیوں نہیں کی گئی؟‘‘

انھوں نے کہا کہ تبلیغی جماعت ایک طویل عرصے سے ملک میں کام کر رہی ہے اور اس کا عمل شفاف ہے۔ مختلف ریاستوں اور مختلف ممالک کے لوگ مرکز نظام الدین آتے رہتے ہیں۔

کیو آر الیاس نے وضاحت کی ’’وزیر اعظم کا لاک ڈاؤن کا اعلان پورے ملک کے لیے غیر متوقع اور غیرمعمولی تھا۔ انھوں نے عوام کو تیاری کا کوئی موقع نہیں دیا۔ اس کے نتیجے میں مختلف ریاستوں کے لاکھوں مزدور نہ صرف بے روزگار ہوگئے بلکہ بے بس ہوگئے اور دوسری ریاستوں میں پھنس گئے۔ کچھ لوگ ہزاروں کلومیٹر پیدل سفر کر رہے ہیں اور وہ پولیس کی بربریت کا بھی شکار ہو رہے ہیں۔ اسی طرح ہزاروں افراد تبلیغی جماعت کے مرکز میں پھنس گئے۔

انھوں نے کہا کہ جب پولیس کی جانب سے نوٹس دیا گیا تو تبلیغی جماعت نے ایس ڈی ایم سے تحریری درخواست کی تھی کہ انتظامیہ لوگوں کو ان کے گھر واپس بھیجنے کے لیے گاڑیوں کا انتظام کرے جسے اب تک سنا نہیں گیا۔ ڈبلیو پی آئی کے صدر نے مزید کہا ’’لہذا تبلیغی جماعت پر یہ الزام کہ وہ لاپرواہ ہے، بالکل بے بنیاد اور گمراہ کن ہے۔‘‘

دریں اثنا وزارت داخلہ نے ریاستی حکومتوں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ تبلیغی جماعت کے تمام غیر ملکیوں کی شناخت کے بعد انھیں قرنطیہ میں رکھیں اور طبی منظوری کے بعد انھیں واپس بھیج دیں۔