مزدوروں کی اجرت کی عدم ادائیگی پر فرموں کے خلاف کوئی زبردستی کارروائی نہیں، مذاکرات سے کریں مسئلے کا حل: سپریم کورٹ

نئی دہلی، 12 جون: سپریم کورٹ نے آج کہا کہ کورونا وائرس لاک ڈاؤن کے دوران مزدوروں کو اجرت ادا نہیں کرنے والے نجی آجروں کے خلاف جولائی کے آخر تک کوئی زبردستی کارروائی نہیں کی جا سکتی۔ اس نے ریاستی حکومتوں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ لاک ڈاؤن کے دوران پوری اجرتوں کی ادائیگی پر فرموں اور ملازمین کے مابین مذاکرے کے ذریعے مسائل کو آسان بنائے۔

جسٹس اشوک بھوشن نے اپنے حکم میں کہا ’’کوئی بھی صنعت مزدوروں کے بغیر زندہ نہیں رہ سکتی۔ اس لیے آجروں اور ملازمین کو باہمی گفت و شنید کرنے اور آپس میں بات طے کرنے کی ضرورت ہے۔ اگر وہ آپس میں یہ طے نہیں کرسکتے ہیں تو انھیں معاملات حل کرنے کے لیے متعلقہ مزدور حکام سے رجوع کرنے کی ضرورت ہے۔‘‘

جولائی کے آخری ہفتے میں اس معاملے کو دوبارہ اٹھایا جائے گا۔ اس سے قبل 4 جون کو عدالت نے اسی طرح کا عبوری حکم پاس کیا تھا۔