مدراس ہائی کورٹ نے ضمانت پر 31 غیر ملکی تبلیغی ممبروں کی رہائی کا حکم جاری کیا، ریاستی حکومت سے ان کے خلاف درج مقدمات بھی بند کرنے کے لیے کہا

چنئی، جون 16: مدراس ہائی کورٹ کے مدورائی بنچ نے تبلیغی جماعت کے 31 غیر ملکی ممبروں کی رہائی کا حکم دیا ہے، جو پچھلے 70 دنوں سے تمل ناڈو کی جیلوں میں ہیں۔ ان میں سے 11 بنگلہ دیش اور 20 انڈونیشیا سے تعلق رکھتے ہیں۔

جسٹس جی آر اور سوامی ناتھ پر مشتمل ہائی کورٹ بنچ نے ریاستی حکومت سے ان کے خلاف ویزا قوانین کی خلاف ورزی کے معاملات بند کرنے کا بھی مطالبہ کیا ہے اور کہا ہے کہ انھیں ’’کافی نقصان اٹھانا پڑا ہے‘‘ اور موجودہ کورونا وائرس صورت حال ’’ہمدردی اور باہمی تعاون‘‘ کا مطالبہ کرتی ہے۔

واضح رہے کہ دہلی میں اس سال 30 مارچ کو نظام الدین مرکز کے واقعے کے بعد تبلیغی جماعت سے تعلق رکھنے والے ہزاروں غیر ملکی شہریوں کو مختلف ریاستوں میں گرفتار کیا گیا تھا، جن میں سے بیش تر دہلی میں تھے اور انھیں سیاحتی ویزا قوانین کی خلاف ورزی کے الزام میں قرنطینہ مراکز یا جیلوں میں بھیجا گیا تھا۔

تمل ناڈو میں سوشل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا (ایس ڈی پی آئی) کی ریاستی اکائی نے غیر ملکی تبلیغی جماعت کے ممبروں کی گرفتاری کو چیلنج کرتے ہوئے مدراس ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا۔

واضح رہے کہ پچھلے دو ہفتوں میں ریاستوں کی متعدد نچلی عدالتوں نے غیر ملکی تبلیغی ممبروں کی ضمانت منظور کرلی ہے۔