لداخ میں چینی فوجیوں کے ساتھ پرتشدد تصادم میں تین ہندوستانی فوجی ہلاک، اعلیٰ عہدیداروں کے مابین دوطرفہ اجلاس جاری

نئی دہلی، جون 16: پیر کی رات لداخ میں وادی گلوان میں چینی فوج کے ساتھ پہلی پرتشدد جھڑپ میں ایک کرنل سمیت ہندوستانی فوج کے تین فوجی ہلاک ہوگئے۔ مخالف کیمپ میں بھی ہلاکتیں ہوئیں۔ واضح رہے کہ کشیدگی کو ختم کرنے کے لیے دونوں فوجوں کے مابین اعلی سطح کی دوطرفہ ملاقاتیں جاری ہیں۔

ایک سرکاری بیان میں ہندوستانی فوج نے کہا ’’وادی گلوان میں جاری عدم استحکام کے دوران کل (پیر کی رات) کو ایک پُرتشدد جھڑپ ہوئی، جس میں دونوں فریقین کو جانی نقصان ہوا۔ ہندوستان کو ہونے والے جانی نقصان میں ایک افسر اور دو فوجی شامل ہیں۔‘‘

آرمی نے یہ بھی کہا کہ دونوں فریق سرحد پر تناؤ کو ختم کرنے میں مصروف ہیں۔

انھوں نے کہا ’’صورت حال کو بہتر بنانے کے لیے دونوں فریقوں کے سینئر فوجی عہدیداران فی الحال ملاقات کر رہے ہیں۔‘‘

چین کو ہونے والے جانی نقصان کا اعتراف گلوبل ٹائمز نے کیا، جو چینی حکومت کا ترجمان سمجھا جاتا ہے۔

گلوبل ٹائمز کے چیف ایڈیٹر نے ٹویٹ کیا ’’مجھے معلوم ہے کہ چینی فریق کو بھی وادی گلوان میں ہونے والے تصادم میں جانی نقصان کا سامنا کرنا پڑا۔ میں ہندوستانی فریق سے کہنا چاہتا ہوں کہ مغرور مت بنو اور چین کے تحمل کو کمزوری نہ سمجھو۔ چین ہندوستان کے ساتھ جنگ نہیں چاہتا لیکں ہم اس سے خوف زدہ بھی نہیں ہیں۔‘‘

دریں اثنا وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے پرتشدد تصادم کے بعد صورت حال پر تبادلۂ خیال کرنے کے لیے چیف آف ڈیفنس اسٹاف جنرل بپن راوت اور آرمی، بحریہ اور فضائیہ کے وزیروں اور وزیر خارجہ ایس جے شنکر سے ملاقات کی ہے۔