ممی اور ڈیڈی کی جگہ  امّی اور ابو پکارنے پر کلکٹر سے شکایت

 منیش متل نامی شخص  کا الزام ہے کہ امی اور ابو پکارنے سے اس کے مذہبی جذبات مجروح ہوئے ہیں،اسکول نصاب میں شامل دوسری جماعت کی انگریزی کتاب کے سلسلے میں کلکٹر سے شکایت کی

نئی دہلی ،05اپریل:

اتر پردیش میں اسکول کی تاریخ کے نصاب سے مغلوں  کا چیپرنکال کر باہر کئے جانے کی بحث کے درمیان اترا کھنڈ سے ایک نیا معاملہ سامنے آیا ہے جو حیران کن ہے ۔  مسلمانوں اور ان کی تہذیب و زبان کے تعلق سے ملک کی اکثریت کے    ذہن کس قدر نفرت بھر دی گئی ہے اس کا اندازہ  نہیں لگا یا جا سکتا ۔اس کی ایک چھوٹی سی مثال اترا کھنڈ کے دہرا دون میں پیش آنے والا واقعہ ہے ۔جس میں بچے کے ذریعہ ماں باپ کی جگہ صرف امی اورابو پکارے جانے پر  ایک منیش متل نامی شخص کو اس   قدر تکلیف ہوئی کہ وہ اس کی شکایت لے کر کلکٹر کے پاس پہنچ گئے ۔

جی ہاں ! یہ معاملہ اترا کھنڈ کے دہرا دون کا ہے جہاں  منیش متل نامی شخص  نے اپنے دوسری جماعت میں پڑھنے والے بچے کے ذریعہ امی اور بو پکارے جانے پر کلکٹر سے شکایت کر دی ۔رپورٹ کے مطابق منیش متل کا الزام ہے کہ اس سے اس کے مذہبی جذبات مجروح ہوئے ہیں۔

انڈیا ٹو ڈے کی رپورٹ کے مطابق بیٹے نے اچانک اسے ابو اور ماں کو امّی کہہ کر پکارنا شروع کر دیا تو منیش کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچی۔ انہوں نے دوسری جماعت میں پڑھنے والے اپنے بچے سے پوچھا کہ وہ ایسا کیوں کر رہا ہے۔ تو انہیں معلوم ہوا کہ بچے کی انگریزی کتاب میں ایک نظم ہے جس کا نام ‘Too big to Small’ ہے۔ لاونیا کارتک کی لکھی اس نظم میں ایک چھوٹی سی لڑکی اس سوال سے نبرد آزما ہے کہ وہ بڑی ہو گئی ہے یا ابھی چھوٹی ہے۔ ماں کا کہنا ہے کہ وہ شانو کو اپنی بانہوں میں نہیں اٹھا سکتی کیونکہ وہ بہت بڑی ہو گئی ہے۔ لیکن والد کا کہنا ہے کہ شانو اکیلے اسکول نہیں جا سکتی کیونکہ وہ بہت چھوٹی ہے۔ گفتگو کا یہی سلسلہ دادا اور دادی کے ساتھ بھی چلتا ہے۔

اس نظم میں شانو اپنی ماں کو امّی اور باپ کو ابو کہہ کر پکارتی ہے۔ دادا کو دادا، اور دادی کو دادی ۔ آخیر میں ابو، امّی، دادا اور دادی جیسے الفاظ کے معنی بھی کتاب میں بیان کیے گئے ہیں۔  انہوں نے کہا کہ یہ کتاب اورینٹ بلیک سوان حیدرآباد نے شائع کی ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ انگریزی کتاب میں ایسے الفاظ استعمال کر کے ہندوؤں کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے کی کوشش کی گئی ہے کیونکہ اردو کتاب میں ایسے الفاظ مناسب ہو سکتے ہیں لیکن انگریزی کتاب میں ایسے الفاظ کا استعمال سراسر غیر منصفانہ ہے۔

اسکول کی کتاب کے بارے میں شکایت ملنے پر ضلع مجسٹریٹ سونیکا نے چیف ایجوکیشن آفیسر کو اس معاملے کی اطلاع دی۔ ضلع مجسٹریٹ نے معاملے کی جانچ چیف ایجوکیشن آفیسر کو سونپ دی ہے۔ اور ایک ہفتے میں رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔