عمران ملک: ايک سبزي فروش کے بيٹے کي اونچي اڑان
شائقين سميت کرکٹ کے ماہرين بھي ہوئے قدر دان
(دعوت نيوزڈيسک)
آئی پی ایل میں بہترین مظاہرے کے بعد قومی ٹیم میں انتخاب
قد آور کھلاڑيوں کي نگراني ميں اپني صلاحيتوں کو نکھارنے کا ملا بہترين موقع
کرکٹ کے افق پر اچانک ايک ايسا تيز رفتار گيند باز نمودار ہوا جو کرکٹ کي دنيا ميں ’کشمير ايکسپريس‘ کے نام سے مشہور ہو گيا۔ وہ نوجوان بولر جموں و کشمير کے عمران ملک (Umran Malik) ہيں جو 90 ميل يا ڈيڑھ سو کلوميٹر في گھنٹہ کي رفتار سے مستقل گيند پھينک کر نہ صرف شائقين کے دل جيت رہے ہيں بلکہ معروف و مشہور کرکٹروں کو بھي اپني طرف متوجہ کر ديا ہے۔
يہي وجہ ہے کہ عمران ملک کو قومي ٹيم ميں جگہ مل گئي ہے۔ آئي پي ايل ميں بہترين مظاہرے کے بعد بي سي سي آئي نے عمران ملک کو قومي ٹيم ميں جگہ دي ہے۔ جنوبي افريقہ کے خلاف پانچ ميچوں کي ٹي ٹوئنٹي سيريز کے ليے جموں کے تيز گيند باز کا انتخاب کيا گيا ہے۔ کے ايل راہل ٹيم انڈيا کي قيادت کريں گے۔ واضح رہے کہ
سب سے پہلے بھارتي سابق ہيڈ کوچ اور کپتان روي شاستري نے بي سي سي آئي کو تجويز دي تھي کہ عمران ملک کو سنٹرل کنٹريکٹ دے کر ٹيم کا حصہ بنايا جائے۔ روي شاستري کا کہنا تھا کہ "عمران ملک کو فوري سنٹرل کنٹريکٹ ديا جائے، اسے محمد شامي اور جسپريت بمراہ کے ساتھ رکھا جائے تاکہ وہ ديکھ سکے کہ وہ کيسي ٹريننگ کرتے ہيں اور اپنا ورک لوڈ کيسے مينيج کرتے ہيں۔ اگر اسے ہم آئي پي ايل کے بعد ايسے ہي چھوڑ ديتے ہيں تو وہ بھٹک بھي سکتا ہے۔ اس کے پاس بہت سے لوگ صلاح دينے والے ہوں گے جس سے وہ الجھن ميں مبتلا ہو سکتا ہے۔ اس ليے ضروري ہے کہ اسے بھارتي ٹيم کے ساتھ رکھا جائے”۔
کئي تجربہ کاروں کا خيال ہے کہ جموں و کشمير کا يہ تيز گيند باز جلد ہي پاکستان کے ليجنڈري فاسٹ بولر شعيب اختر کا ريکارڈ توڑ سکتا ہے کيونکہ عمران اب تک آئي پي ايل 2022 ميں 157 کلو ميٹر في گھنٹہ کي رفتار سے گيند بازي کر چکے ہيں جو کہ آئي پي ايل کي تاريخ کي دوسري تيز ترين گيند ہے۔
شعيب اختر نے اسپورٹس کيڈا کو انٹرويو ديتے ہوئے کہا کہ "ميرے ورلڈ ريکارڈ کو 20 سال سے زيادہ کا عرصہ گزر چکا ہے۔ جب لوگ مجھ سے اس بارے ميں پوچھتے ہيں تو ميں بھي سوچتا ہوں کہ کوئي تو ہو گا جو اس ريکارڈ کو توڑے گا۔ مجھے خوشي ہے کہ عمران نے ميرا ريکارڈ توڑا۔ ہاں ليکن وہ ميرا ريکارڈ توڑتے ہوئے کہيں اپني ہڈياں نہ تڑوا لے (ہنستے ہوئے) يہي ميري دعا ہو گي”۔
واضح رہے کہ دنيا کے تيز گيند بازوں ميں شعيب اختر کا سب سے پہلا مقام ہے جنھوں نے 161.3 کلو ميٹر کي في گھنٹہ رفتار سے گيند پھينکي تھي۔ شعيب اختر کے بعد آسٹريليا کے شان ٹيٹ (Shaun Tait) کا نام آتا ہے جنھوں نے 161.1 کلو ميٹر کي في گھنٹہ رفتار سے بولنگ کي تھي۔ اس کے بعد آسٹريليا کے ہي تيز گيند باز بريٹ لي (Brett Lee) کا نام آتا ہے جنھوں نے 160.8 کلو ميٹر في گھنٹہ رفتار سے گيند پھينکي تھي۔ جب کہ آج سے 47 سال پہلے آسٹريليا کے ہي جيفري تھامسن (Jeffrey Thomson) نے 1975 ميں 160.6 کلوميٹر في گھنٹہ کي رفتار سے گيند ڈالي تھي۔ اب کرکٹ کے ماہرين کي نظر عمران ملک پر ہے جو ايک متوسط گھرانے سے تعلق رکھتے ہيں۔
جموں و کشمير ميں گجر نگر عمران کا آبائي قصبہ ہے۔ ان کے والد عبدالرشيد کشمير کے عام ميوہ فروش ہيں ليکن انھوں نے اپنے بيٹے کے خواب کو پورا کرنے کے ليے کوئي دقيقہ نہيں اٹھا رکھا۔ ان کي والدہ اور دو بڑي بہنوں نے بھي ان کي حوصلہ افزائي کي۔
ياد رہے کہ 22 سالہ عمران ملک کے ليے آئي پي ايل تک کا سفر آسان نہيں رہا۔ 17 سال کي عمر تک انھوں نے کوئي خاص کوچنگ حاصل نہيں کي اور چمڑے کي گيند سے کرکٹ نہيں کھيلي۔ اس عمر تک عمران ‘محلہ’ ٹينس بال ٹورنامنٹس ميں کھيلنے آئے تھے جہاں کوئي بھي نوجوان کھلاڑي 500 روپے کما سکتا ہے۔
دبئي ميں رواں آئي پي ايل ميں 24 ستمبر کو کورونا سے متاثر ہونے والے بائيں ہاتھ کے تيز گيند باز ٹي نٹراجن کي جگہ جموں و کشمير کے دائيں ہاتھ کے تيز گيند باز عمران ملک کو سن رائزرس حيدر آباد کي ٹيم ميں شامل کيا گيا تھا۔ عمران ملک نے آئي پي ايل کے رواں سيزن کي ٹاپ ٹيم گجرات ٹائٹنز کے خلاف پانچ وکٹيں ليں۔ انھوں نے مجموعي طور پر آئي پي ايل کے 13 ميچوں ميں 21 وکٹيں حاصل کيں ليکن وکٹوں سے زيادہ وہ 150 سے زائد کلو ميٹر في گھنٹہ کي رفتار سے مسلسل گيند بازي کي وجہ سے سرخيوں ميں آگئے۔
آسٹريليا کے فاسٹ بولر بريٹ لي نے اس نوجوان کھلاڑي کي بہت تعريف کي اور ايک ٹويٹ ميں لکھا: "ميں اس نوجوان سے بہت ہي زيادہ متاثر ہوا ہوں”
وہيں ايک پروموشنل تقريب کے موقع پر بات کرتے ہوئے سابق ہندوستاني کپتان اور بي سي سي آئي صدر سورو گانگولي نے کہا کہ "اس کا مستقبل اس کے ہاتھ ميں ہے۔ اگر وہ فٹ رہتا ہے اور اسي رفتار سے بولنگ کرتا ہے تو مجھے يقين ہے کہ وہ طويل عرصے تک ساتھ رہے گا”۔ سابق کپتان اظہر الدين نے اپنے ٹويٹر ہينڈل پر لکھا کہ "عمران ملک ٹيسٹ ٹيم ميں کھيلنے
کا مستحق ہے۔ اس کے کاندھے پر رکھے ہوئے بوجھ کو سنبھالنا بہت ضروري ہے جس ميں ناکامي کي صورت ميں وہ زخمي بھي ہو سکتا ہے۔ اميد ہے کہ اسے وہ مدد فراہم کي جائے گي جس کي ايک تيز گيند باز کو ضرورت ہوتي ہے”۔
صرف کرکٹ کي دنيا ميں ہي نہيں بلکہ ہر ميدان ميں ملک کے ليے مسلمان پيش پيش رہتے ہيں۔ اپني محنت اور لگن سے ملک کي شان اور اس کے وقار ميں اضافہ کرتے ہيں۔ آج کل ملک ميں جموں و کشمير کے مسلمانوں کے تعلق سے منفي سوچ پنپ رہي ہے ليکن عمران ملک کي کارکردگي نے اس منفي فکر کو پاش پاش کر ديا ہے۔ دعا ہے کہ عمران ملک کا کرکٹ کا سفر کامياب رہے اور کرکٹ کي دنيا ميں بھارت کا مقام بلند سے بلند تر ہو جائے۔
***
***
ہفت روزہ دعوت، شمارہ 05 جون تا 11 جون 2022