صحت عامہ کے نظام ميں بہتري کے اقدامات خوش آئند

روزگار کے مواقع پيدا ہونے کي اميد۔ مصارف ميں قابل لحاظ اضافہ

پروفيسر ظفير احمد، کولکاتا

ڈيجيٹل ٹکنالوجي سے استفادہ۔ روايتي طريقہ علاج کي ہمت افزائي
ملک ميں حاليہ دنوں ميں صحت عامہ ميں متوازن وسعت اور بہتري کے ليے اٹھايا گيا قدم ’ايوشمان بھارت يوجنا‘ کافي اہم ہے۔ اس کے ذريعہ حاشيہ پررہنے والے 10کروڑ سے زائد خاندانوں کو مفت علاج مہيا کرانے کا منصوبہ ہے نيز اسے مزيد موثر بنانے کے ليے آيوشمان بھارت ڈيجيٹل کي شروعات کي گئي ہے۔ مرکزي حکومت کے تسليم شدہ اس مشن کے تحت آئندہ 5سالوں ميں 1600کروڑ روپے خرچ کيے جانے کا پروگرام ہے۔ اس مشن سے استفادہ کرنے والے آيوشمان بھارت يوجنا اکاونٹ نمبر بناکر مستفيد ہوسکيں گے جس سے ان کے ڈيجيٹل صحت دستاويزات کو منسلک کرديا جائے گا۔ اس سے استفادہ کرنے والے مريضوں کو اسپتالوں ميں بار بار اپنے ڈاکٹروں کے پاس جانے کي ضرورت نہيں ہوگي اور ڈاکٹر بھي بآساني آپسي صلاح و مشورہ سے زيادہ مستعدي سے علاج کرسکيں گے۔ حسب ضرورت کسي دوسرے شہر کے ماہر معالج کي رائے بھي لے پائيں گے۔ کورونا قہر کے دوران عوام کي اکثريت نے محسوس کيا کہ روايتي علاج و معالجہ زيادہ موثر اور کارگر ثابت نہيں ہوا۔ اس ليے اب ڈيجيٹل ٹکنالوجي شعبہ صحت کي موثر اور عوام الناس کي بہتر طريقے سے مدد کرسکتي ہے۔ آروگيہ سيتو اور اي۔ سنجيوني جيسے ايپ سے کروڑوں لوگوں کو فائدہ ہوگا۔ وزيراعظم نے مختلف رفاہي کاموں کو عوام الناس تک پہنچانے کے ليے جن دھن کھاتہ، آدھار نمبر اور موبائل فون سے عوامي اجتماعي فوائد کو مسلسل بڑھاوا ديا ہے۔ اس کے ساتھ حکومت کي ديگر ڈيجيٹل پہلووں کا تجزيہ کريں تو واضح ہوتا ہے کہ آيوشمان بھارت، ڈيجيٹل مشن اسي سمت ميں بڑھايا گيا قدم ہے۔ قومي صحت سسٹم نے کچھ دنوں قبل ہي چھ مرکزي زير انتظام علاقوں ميں ڈيجيٹل مشن کا اچھا اور کامياب تجربہ کيا ہے۔ اس کے ذريعے 17.33کروڑ سے زائد لوگوں کے اکاونٹس بنائے گئے ہيں اس مقصد کے حصول کے ليے 10ہزار سے زائد ڈاکٹرس اور 17ہزار سے زائد اسپتالوں کا بھي اندراج کيا جاچکا ہے۔ اس مشن سے حکومت کو منصوبہ کي بہتر عمل آوري ميں کافي مدد ملے گي۔ شعبہ صحت ميں روزگار کے مواقع بھي پيدا ہونے کي اميد ہے۔ گذشتہ دسمبر ميں شائع کردہ نيتي آيوگ کے اشاريے سے پتہ چلتا ہے کہ صفائي اور صحت (Health Hygiene ) کي ہمت افزائي کے مثبت نتائج سامنے آرہے ہيں۔ صحت کے شعبہ ميں ابھي تک جي ڈي پي کا محض 1.31فيصد ہي خرچ کيا جاتا ہے۔ جسے چند برسوں ميں 2.5فيصد کيے جانے کا ہدف ہے۔ عوام الناس کو بيماريوں سے نجات دلانے کي کوششوں کے علاوہ شعبہ صحت کے بنيادي ڈھانچہ کي بہتري پر بھي حکومت غور کرہي ہے۔ اس سلسلہ ميں مودي نے گذشتہ سال اکتوبر ميں ايک منصوبے کا اعلان بھي کيا ہے جس پر آئندہ 5سالوں ميں 84ہزار کروڑ روپے سے زيادہ خرچ کيے جانے کا پروگرام ہے۔ اس ميں ہيلتھ سنٹرس کي توسيع، شعبہ صحت کے ملازمين کي تعداد ميں اضافہ، ڈيجيٹل ٹکنالوجي کا چلن بہتر ماحوليات، صفائي و ستھرائي خصوصي توجہ، پينے کے پاني کي سپلائي کو يقيني بناکر اور صحت عامہ کوعوام تک پہنچانا شامل ہے۔ جس سے خوشحال بھارت کي تعمير کے ساتھ صحتمند اور صاف بھارت کي تعمير بھي ہوگي۔ ورنہ ہمارا ملک ايک بيمار ملک کے طور پر جانا جائے گا جس کے منفي اثرات ہماري معاشي ترقي پر بالواسطہ پڑنا طے ہے۔
دوسري طرف شعبہ صحت ميں آيوش کي حکومت کي طرف سے بھرپور ہمت افزائي کي جارہي ہے۔ جس سے آيورويد اور ملک کي ديگر روايتي طريقہ علاج کوبين الاقوامي طور پر تسليم کرتے ہوئے اسے مزيد مفيد بنايا جائے گا۔ اس شعبہ ميں سرمايہ کاري کو بڑھانے کے ليے عالمي کانفرنس کا بھي انعقاد کيا گيا جس ميں وزيراعظم مودي نے خصوصي آيوش ويزا کا اعلان کيا جس کا فائدہ ملک ميں آيوش علاج کے ليے آنے والے غير ملکي بھي اٹھا سکيں گے۔ خواہ علاج و معالجہ کا عمل ہو يا دوائياں مودي جي کي اوليت معيار کو فوقيت دينے پر ہے۔ اب تو بہتر آيوش پيداوار کو نامزد کيا جائے گا تاکہ ملکي اور غير ملکي لوگ بلا تردد اسے خريد سکيں۔ اسي ضمن ميں مرکزي حکومت نے چند سال قبل سے ہي آيوش کے شعبہ ميں ريسرچ پر زور ديتے ہوئے پيداوار ميں اضافہ پر بھي خصوصي طور پر توجہ دي تھي جس کے مثبت نتائج بھي سامنے آرہے ہيں۔ واضح رہے کہ 2014ميں آيوش شعبہ کے بجٹ کا حجم محض 3ارب ڈالر تھا جو اب 18ارب ڈالر ہوگيا ہے۔ کورونا قہر کے دوران روايتي طريقہ علاج کو ساري دنيا نے سراہا ہے۔ آج بہت سارے امراض ہمارے طرز زندگي (lifestyle) کي خاميوں سے وجہ سے ہورہے ہيں۔ آيورويد و ديگر روايتي طريقہ علاج انساني صحت کے تمام پہلووں پر توجہ مرکوز کرتے ہيں۔ ايسے طريقہ علاج کا خاص مقصد فرد کے ہمہ جہتي قوت مدافعت کو بڑھانا ہوتا ہے۔ يہي وجہ ہے کہ مغربي ممالک ميں اس کي مقبوليت ميں دن بہ دن اضافہ ہورہا ہے۔ اس کے عالمي کانفرنس ميں عالمي صحت تنظيم (ڈبليو ايچ او) کے علاوہ کئي ممالک کے نمائندوں کي شرکت اس کا ثبوت ہے۔ ٹکنالوجي نے معالجوں اور پيداوار کو بھي سہل بناديا ہے۔ جديد طريقہ علاج کي اہميت اپني جگہ ہے ليکن آيوش کے پھيلاو سے بہتر صحت کے ساتھ لوگوں کو سستے علاج بھي فائدہ ہوگا۔ حاليہ بجٹ ميں مرکزي آيوش وزارت کو 3050کروڑ روپے تفويض کيے گئے ہيں۔ مرکزي حکومت کو اميد ہے کہ آيوش کے شعبہ ميں اسٹارٹ اپ کو متحرک کيا جائے گا۔ مذکورہ کانفرنس ميں شريک عالمي صحت تنظيم کے چيف ڈاکٹر تيدرس نے طويل مدتي سرکاري امداد پر زور ديا۔ ان کا مشورہ بھي بہت ہي اہم ہے تاکہ روايتي ادويات کي پيداوار سے منسلک افراد کو بھي آيوش شعبہ کے وسعت سے فائدہ ہو۔ اس ليے اب ضروري ہے کہ روايتي طريقہ علاج کي ہمہ جہتي ترقي کے ليے ضلعي سطح پر کم از کم ايک معياري اسپتال ہو جہاں ريسرچ کا انتظام بھي ہو۔ ڈبليو ايچ او اور ديگر بين الاقوامي تنظيموں کے تعاون سے جاري طريقہ علاج ساري دنياکے ليے مفيد ثابت ہوسکتا ہے۔ دراصل آيورويد، يوناني اور سدھ کے طريقہ ہائے علاج کي بنياد مريض کي قوت مدافعت کو بڑھانا ہے کيونکہ روايتي طرز علاج ميں اينٹي بائيوٹک جيسي کوئي شئے نہيں ہوتي ہے۔ عالمي تنظيم صحت کے سامنے آج خاص مقصد ہے کہ لوگوں کو امراض سے کيسے نجات دلائي جائے مگر روايتي طريقہ علاج خصوصاً آيورويد اور يوناني ميں کھانے پينے سے لے کر طرز زندگي تک کي وضاحت ہے جو سائنسي بنيادوں پر دي جاتي ہے۔ آج غذايت کے فقدان سے انسانيت بدحال ہے۔ لوگ جنک فوڈ پر بہت منحصر ہيں جس سے موٹاپا (obesity) جيسي ديگر بيمارياں دن بدن بڑھ رہي ہيں۔ اس ليے اب روايتي طريقہ علاج کي افاديت کو جديد بنياد پر ثابت کرنا ضروري ہوگيا ہے تاکہ يہ لوگوں کے ليے قابل قبول ہوسکے۔
***

 

***

 قومی صحت سسٹم نے کچھ دنوں قبل ہی چھ مرکزی زیر انتظام علاقوں میں ڈیجیٹل مشن کا اچھا اور کام یاب تجربہ کیا ہے۔ اس کے ذریعے 17.33کروڑ سے زائد لوگوں کے اکاونٹس بنائے گئے ہیں اس مقصد کے حصول کے لیے 10ہزار سے زائد ڈاکٹرس اور 17ہزار سے زائد اسپتالوں کا بھی اندراج کیا جاچکا ہے۔ اس مشن سے حکومت کو منصوبہ کی بہتر عمل آوری میں کافی مدد ملے گی۔


ہفت روزہ دعوت، شمارہ  29 مئی تا 04 جون  2022