سی اے اے: ریاستہاے متحدہ امریکا کی سیٹل سٹی کونسل نے سی اے اے مخالف قرارداد پاس کی، ہندوستان سے اس قانون کو واپس لینے کا مطالبہ کیا

نئی دہلی، فروری 4: بیرون ملک مقیم ہندوستانیوں کی جانب سے یوروپ اور امریکہ کے متعدد ممالک میں شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) اور شہریوں کے قومی رجسٹر (این آر سی) کے خلاف مظاہرے کرنے کے بعد پیر کو ریاستہائے متحدہ میں سیٹل سٹی کونسل نے متفقہ طور پر سی اے اے اور این آر سی مخالف قرارداد کو منظوری دے دی۔

سیٹل سٹی کونسل ریاستہائے متحدہ امریکہ کی سب سے زیادہ بااثر سٹی کونسلوں میں سے ایک ہے۔

مذکورہ قرارداد میں مذہب سے قطع نظر شہر کی جنوب ایشیائی برادری سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے کہا گیا ہے ”سیٹل سٹی کونسل ہندوستان میں قومی رجسٹر آف سٹیزنز اور شہریت ترمیمی قانون کی مخالفت کرتی ہے اور ان پالیسیوں کو مسلمانوں، مظلوم ذاتوں، خواتین، آدیواسیوں اور ای جی بی ٹی برادریوں کے ساتھ امتیازی سلوک کا حامل مانتی ہے۔”

اس قرارداد کو ہند نژاد امریکی سٹی سٹی کونسل (IACC) کی رکن کشمہ ساونت نے پیش کیا تھا۔

قرارداد میں حکومت ہند سے سی اے اے کو منسوخ کرنے اور این آر سی کے عمل کو روکنے کی اپیل کی گئی ہے۔

ہند-امریکی مسلم کونسل (آئی اے ایم سی) کے صدر احسن خان نے کہا "سیٹل سٹی کا سی اے اے کی مذمت کرنے کا فیصلہ ان سب کے لیے ایک پیغام ہونا چاہیے جو مذہبی آزادی کو خراب کرنا چاہتے ہیں۔ وہ ایک ہی وقت نفرت اور تعصب پھیلاتے ہوئے بین الاقوامی قبولیت کی توقع نہیں کر سکتے۔”

مساوات لیبز کے تھنموزھی سوندراراجن نے اس قرارداد کی حمایت میں ہندوستانی برادری کو متحرک کیا تھا۔ قرارداد کی منظوری کا خیرمقدم کرتے ہوئے انھوں نے کہا "ہمیں آج سیٹل سٹی کونسل کے حق کی طرف کھڑے ہونے پر فخر ہے۔ سیٹل سی اے اے کے خلاف عالمی سطح اخلاقی اتفاق رائے کی قیادت کر رہا ہے۔”

سوندراراجن نے کہا کہ اس قرارداد کو مزید مضبوط کرنے کے لیے ملک بھر کے ہزاروں منتظمین نے سیٹل سٹی کونسل کے ممبروں کو فون کیا، ای میل کیا اور ان سے ملاقات کی اور یہ ریاستہائے متحدہ امریکہ کے شہروں کے لیے ایک مثال قائم کرتا ہے۔”