سپریم کورٹ کے وکلا نے جے این یو طلبہ پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے آئین کا پہلا صفحہ پڑھا

نئی دہلی، جنوری 7— سپریم کورٹ بار ایسو سی ایشن نے جے این یو طلبا پر اتوار کو ہوئے حملے کی مذمت کی۔ جبکہ سپریم کورٹ کے وکلا کی ایک جماعت نے شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے آئین ہند کے پہلے صفحے کی قرات کی۔

آئین پڑھنے میں حصہ لینے والے وکلا میں سینئر وکیل پرشانت بھوشن، کامنی جیسوال اور سنجے پاریکھ شامل تھے۔ انھوں نے شہریت ترمیمی قانو، این آر سی اور ملک بھر میں طلبا اور پرامن مظاہرین کے خلاف ہونے والے تشدد کے بڑھتے ہوئے واقعات کے خلاف مظاہرے کے طور پر آئین کی تجویز کو پڑھا۔

ایس سی بی اے نے ایک قرارداد میں جے این یو طلبہ پر ہونے والے تشدد کی بھی شدید مذمت کی۔

نقاب پوش غنڈوں کو "سماج دشمن عناصر” قرار دیتے ہوئے سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن نے بھی دہلی پولیس کی اس بے عملی کی مذمت کی جب طلبا پر پولیس کی موجودگی میں کیمپس کے اندر حملہ کیا جارہا تھا۔

ایس سی بی اے کی قرارداد میں حکام پر زور دیا گیا کہ وہ عمل کریں اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ قانون کی حکمرانی غالب رہے۔

واضح رہے کہ کئی طلبا اور اساتذہ پر نقاب پوش ہجوم نے لاٹھیوں، پتھروں اور لوہے کی سلاخوں سے مسلح حملہ کیا۔ ہجوم نے زخمی طلبا اور اساتذہ کو طبی خدمات فراہم کرنے کے لیے پہنچی ایمبولینسوں کو بھی روکا۔ غنڈوں نے ایمبولینس کے عملے پر بھی حملہ کیا اور ان صحافیوں کے ساتھ بھی بدسلوکی کی جو معاملے کی خبر کے لیے وہاں پہنچے تھے۔ سماجی کارکن یوگیندر یادو کو بھی پولیس کی موجودگی میں غنڈوں نے ڈنڈے مارے۔