کانگریس کے فیکٹ فائنڈنگ پینل نے جے این یو تشدد کو "اسٹیٹ اسپانسرڈ” قرار دیا، وائس چانسلر کو برخاست کرنے کا مطالبہ

نئی دہلی، جنوری 12: کانگریس کی چار رکنی حقائق تلاش کرنے والی کمیٹی کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جواہر لال نہرو یونیورسٹی (جے این یو) کے کیمپس میں 5 جنوری کو ہونے والے تشدد کو سرکار کی حمایت حاصل تھی اور انھوں نے وائس چانسلر کو برخاست کرنے کا مطالبہ کیا۔

اس رپورٹ میں وائس چانسلر پر الزام لگایا گیا ہے کہ وہ "حملہ کرنے والوں کے ساتھ سازشیں کررہا ہے”۔

دہلی پولیس پر حملہ آوروں کو کیمپس کے آس پاس آزادانہ طور پر منتقل ہونے کی اجازت دینے کا الزام عائد کرتے ہوئے پارٹی نے وائس چانسلر کے حملہ آوروں کے ساتھ ملی بھگت کی طرف اشارہ کیا۔

کانگریس کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 5 جنوری کو تشدد طلبا اور اساتذہ کو خوف زدہ کرنے کے لیے پہلے سے تیار اور منصوبہ بند تشدد تھا”۔

اس رپورٹ میں یونی ورسٹی سے متعلق تشدد کے بارے میں سرکاری بیان اور پولیس اہلکاروں کے ذریعہ جاری کردہ فرق کے مابین بھی اختلاف پایا گیا ہے۔

کانگریس کی رپورٹ میں سرور روم کے واقعہ پر بھی شکوک و شبہات کا اظہار کیا گیا ہے۔ اس میں کہا گیا ہے سرور کے ساتھ مبینہ توڑ پھوڑ والے دن سرور کام کر رہا تھا۔

رپورٹ میں دعوی کیا گیا ہے "وائس چانسلر نے حملہ آوروں کی حفاظت کے لیے سی سی ٹی وی فوٹیج کی ریکارڈنگ کو روکنے کے لیے سرور سے منقطع ہونے کا فائدہ اٹھایا اور (انھیں) بغیر کسی ریکارڈ کے اپنا کام جاری رکھنے دیا۔”

کانگریس نے حملے کے دوران اسٹریٹ لیمپ کے بند ہونے پر بھی سوال اٹھایا۔