سابق ججز اور اقوام متحدہ کے ماہرین نے سی اے اے مخالف کارکنوں کے خلاف حکومت کی کارروائیوں کی مذمت کی

نئی دہلی، جولائی 16: سابق ججز اور اقوام متحدہ کے ماہرین نے مرکزی حکومت کے خلاف آواز اٹھانے پر بی جے پی حکومت کی جانب سے سی اے اے مخالف کارکنوں اور انسانی حقوق کے محافظوں کے خلاف کی جانے والی پولیس کارروائی کی مذمت کی ہے۔

سپریم کورٹ کے سابق جج جسٹس مدن بی لوکور، دہلی ہائی کورٹ کے سابق چیف جسٹس اے پی شاہ، انسانی حقوق کے محافظوں سے متعلق اقوام متحدہ کی خصوصی نمائندہ میری لاؤلر اور ایڈا مارٹیرس نیجد نے اس تعلق سے اپنے خدشات اور اپنی بے اطمینانی کا اظہاراقوام متحدہ کی انسانی حقوق کی کونسل کے موجودہ اجلاس میں ضمنی پروگرام کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

اس پروگرام کا اہتمام ایمنسٹی انٹرنیشنل اور ایچ آر ڈبلیو کے ساتھ بین الاقوامی کمیشن آف جیورسٹس نے کیا تھا۔

ممتاز مقررین نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ کس طرح حکومت نے سی اے اے مخالف مظاہرین اور اختلاف رائے رکھنے والوں کو نشانہ بنایا اور کس طرح ملک کا نظامِ عدل ان کے حقوق کے تحفظ میں ناکام رہا۔

سابق چیف جسٹس اے پی شاہ نے کہا کہ سی اے اے ایک غیر آئینی قانون تھا اور سی اے اے، این آر سی اور این پی آر کے خلاف احتجاج ایک مثبت پیش رفت تھی۔

تاہم انھوں نے کہا کہ جس طرح سے حکومت نے مظاہرین کو خاموش کرنے کی کوشش کی، وہ تشویش کا باعث ہے۔