راہل گاندھی نے ’’ریپ ان انڈیا‘‘ تبصرہ پر معافی مانگنے سے کیا انکار, رام لیلا میدان میں ’’بھارت بچاؤ ریلی‘‘ میں حکومت کو بنایا تنقید کا نشانہ

نئی دہلی: کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے ’’ریپ ان انڈیا‘‘ والے تبصرے پر بی جے پی کی طرف سے معافی کی مانگ کیے جانے پر دہلی کے رام لیلا  میدان میں کانگریس کی بھارت بچاؤ ریلی میں سنیچر کو کہا کہ ان کا نام ’’راہل ساورکر‘‘ نہیں ہے اور وہ سچ بولنے کے لیے کبھی معافی نہیں مانگنے والے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ’’کانگریس کا کارکن کسی سے نہیں ڈرتا اور ملک کی خاطر جان دینے کے لیے تیار رہتا ہے۔‘‘

قابل ذکر ہے کہ سابق وزیراعظم منموہن سنگھ ،کانگریس صدر سونیا گاندھی اور راہل گاندھی کی قیادت میں کانگریس پارٹی نے سنیچر کو دہلی کے رام لیلا میدان میں ’’بھارت بچاؤ ریلی‘‘ کا انعقاد کیا۔ اس ریلی کا مقصد بی جے پی حکومت کی ’’تقسیم کرنے والی‘‘ پالیسیوں کو اجاگر کرنا ہے۔اس ریلی میں منموہن سنگھ ،سونیا گاندھی، راہل گاندھی کے علاوہ راجستھان کے وزیراعلیٰ اشوک گہلوت، مدھیہ پردیش کے وزیراعلیٰ کمل ناتھ، چھتیس گڑھ کے وزیراعلیٰ پھوپیش بگھیل اورکانگریس کے دیگر سینئر رہنما موجود تھے۔

راہل گاندھی نے کہا کہ ’’پارلیمنٹ میں بی جے پی  کے لوگوں نے کہا کہ میں اپنی تقریر کے لیے معافی مانگوں۔ مجھے ایک ایسی چیز کے لیے معافی مانگنے کے لیے کہا گیا جو کہ صحیح ہے۔ میرا نام راہل ساورکر نہیں، راہل گاندھی ہے۔ میں سچائی کے لیے معافی نہیں مانگوں گا۔ مر جاؤں گا  لیکن معافی نہیں مانگوں گا۔‘‘

انھوں نے مزید کہا کہ ’’کانگریس کا کوئی ممبر معافی نہیں مانگے گا۔ معافی نریندر مودی کو مانگنی چاہیے۔ امت شاہ کو ملک  سے معافی مانگنی چاہیے۔۔۔۔کیوں کہ انھوں نے ملک کی معیشت کو برباد کر دیا ہے۔‘‘

کانگریس رہنما  نے کہا ’’ہندوستان کے سبھی دشمن چاہتے تھے کہ ہندوستان کی معیشت برباد ہو جائے۔ یہ کام ہمارے وزیراعظم نے کر دیا۔۔۔۔۔آج ملک کو حالات کے بارے میں پتہ ہے۔ وہ باٹنے کا کام کرتے ہیں۔ انھوں نے جموں و کشمیر اور نارتھ ایسٹ  میں لوگوں کو مذہب  کی بنیاد  پر بانٹا۔ آپ آسام، میزورم، منی پور، ناگالینڈ، اروناچل پردیش جائیے اور دیکھیے نریندر مودی نے کیا کیا ہے، انھوں نے ان علاقوں  میں آگ لگا دی ہے۔‘‘

ریلی میں کانگریس کی عبوری صدر سونیا گاندھی نے کہا کہ کسی بھی شخص، سماج اور ملک کی زندگی میں کبھی کبھی ایسا وقت آتا ہے کہ اس کو اس پار یا اس پار کا فیصلہ لینا پڑتا ہے۔ آج بھی وہی وقت آ گیا ہے، ملک کو بچانا ہے تو ہمیں سخت جدو جہد کرنی ہوگی۔ انھوں نے کہا ’’آج ملک  میں اندھیر نگری چوپٹ راج جیسا ماحول ہے اور پورا ملک  پوچھ رہا ہے کہ سب کا ساتھ، سب کا وکاس کہاں ہے؟‘‘

(ایجنسیاں)