راجستھان : بی جے پی نے ’غلطی‘ سے مسلم کو دیا ٹکٹ،واپس لے لیا

اجمیر کے مسودہ اسمبلی حلقے سے ابھیشیک چوہان کو دیا تھا ٹکٹ ،تبدیلی مذہب کے الزام کے بعد امیدوار تبدیل کر دیا

جے پور،07نومبر :۔

بی جے پی کی اعلیٰ قیادت اور خود وزیر اعظم پسماندہ مسلمانوں کی بات کرتے ہیں اور اسٹیج سے پسماندہ مسلمانوں کی ترقی کے لئے کام کرنے کا دعویٰ کرتے ہیں لیکن زمینی حقیقت اس کے بر عکس ہے ۔راجستھان میں ٹکٹوں کی تقسیم کے دوران بی جے پی نے ایک مسلم امیدوار کو غلطی سے ٹکٹ دے دیا تھا جب حقیقت معلوم ہوئی تو واپس لے لیا۔حالانکہ بی جے پی نے پہلے ہی یہ اعلان کر دیا تھا کہ وہ کسی مسلم امیدوار کو ٹکٹ نہیں دے گی۔

راجستھان میں آئندہ اسمبلی  انتخابات ہونے والے ہیں اورتمام پارٹیوں نے اپنے اپنے امیدواروں کا اعلان کر دیا ہے ۔بی جے پی نے بھی اپنے امیدواروں کو ٹکٹ دے دیا ہے ۔دریں اثنا ایک دلچسپ واقعہ سامنے آیا ہے جس میں  عین وقت پر بی جے پی نے اپنے ایک امیدوار کو تبدیل کر دیا ہے ۔

اجمیر کی مسودا سیٹ سے بی جے پی نے غلطی سے ایک مسلمان کو ٹکٹ دے دیا معاملہ سامنے آنے کے فوراً بعد بی جے پی اعلیٰ کمان نے ٹکٹ واپس لے لیا۔  رپورٹ کے مطابق مسودہ اسمبلی سیٹ سے بی جے پی کے امیدوار ابھیشیک سنگھ چوہان کا ٹکٹ منسوخ کر دیا گیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق ابھیشیک سنگھ چوہان کو بی جے پی نے ہندو راجپوت سمجھ کر ٹکٹ دیا تھا لیکن ابھیشیک چوہان مسلمان نکلے۔ کہا جا رہا ہے کہ تبدیلی مذہب کے بعد ابھیشیک چوہان مسلمان بنے ہیں۔ اجمیر میں، وشو ہندو پریشد ان لوگوں کی واپسی کے لیے کام کر رہی ہے جنہوں نے اسلام قبول کر کے ہندو مذہب اختیار کیا تھا لیکن بی جے پی نے انہیں راجپوت سمجھا اور انہیں ٹکٹ دیا۔ ابھیشیک سنگھ پر حقائق چھپانے کا الزام ہے، اس لیے بی جے پی ہائی کمان نے ان کا نام ہٹا دیا ہے۔ اب ان کی جگہ مسودا کے سابق سرپنچ وریندر سنگھ کناوت کو انتخابی میدان میں اتارا گیا ہے۔ مسودا میں 30 ہزار مسلم ووٹ ہیں، جوکہ فتح یا شکست میں فیصلہ کن کردار ادا کرتے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق ابھیشیک کا تعلق مہراترا گوترا سے ہونے کی وجہ سے تنازعہ ہوا تھا۔ تاہم ابھیشیک نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے اس کی تردید کی ہے۔ ابھیشیک سنگھ کا کہنا ہے کہ وہ پرتھوی راج کے خاندان سے ہیں۔ وہ پہلے کانگریس سے وابستہ تھے۔ لیکن بعد میں بی جے پی میں شامل ہو گئے۔ آخری وقت میں بی جے پی کو بیک فٹ پر آنا پڑا۔ رپورٹ میں دعوی کیا گیا ہے کہ بی جے پی نے فیصلہ کیا تھا کہ وہ کسی مسلمانوں کو ٹکٹ نہیں دے گی۔

اسمبلی انتخابات 2018 میں بی جے پی نے یونس خان کو ٹکٹ دیا تھا، جنہیں سچن پائلٹ کے سامنے شکست کا منہ دیکھنا پڑا تھا۔ بی جے پی کا واحد مسلم چہرہ یونس خان اس بار بی جے پی چھوڑ چکے ہیں۔

سیاسی ماہرین کا کہنا ہے کہ راجستھان میں نو فیصد مسلم آبادی ہے۔ جس کا اثر 36 سیٹوں پر پڑتا ہے لیکن اس کے باوجود بی جے پی نے ایک بھی مسلمان کو امیدوار نہیں بنایا۔