دہلی فسادات: سابق آئی پی ایس افسر جولیو ربیرو نے دہلی پولیس سے منصفانہ اور غیرجانبدارانہ تحقیقات کی اپیل کی

نئی دہلی، ستمبر 13: دی انڈین ایکسپریس کے مطابق ہندوستانی پولیس سروس کے سابق افسر جولیو ربیرو نے ہفتے کے روز دہلی کے کمشنر آف پولیس ایس این شریواستو کو خط لکھ کر دہلی فسادت سے متعلق تحقیقات پر سوال اٹھائے ہیں۔

ربیرو نے کہا کہ دہلی پولیس اشتعال انگیز اور فرقہ وارانہ عوامی تقاریر کرنے والے بھارتیہ جنتا پارٹی کے سینئر رہنماؤں کو نظرانداز کرتے ہوئے ’’پرامن مظاہرین‘‘ کے خلاف کارروائی کر رہی ہے۔

ربیرو ممبئی کے سابق پولیس کمشنر ہیں اور انھوں نے پنجاب اور گجرات کے چیف آف پولیس کے طور پر بھی خدمات انجام دیں۔

ربیرو نے اپنے خط میں کہا ’’میں آپ کو افسردہ دل سے لکھ رہا ہوں۔ ایک سچے محب وطن اور ہندوستانی پولیس سروس کے سابق ممبر کی حیثیت سے میں آپ سے اپیل کرتا ہوں کہ پرامن مظاہرین کے خلاف درج 753 ایف آئی آرز کی منصفانہ تحقیقات کو یقینی بنائیں، جو اقلیت کی برادری کے خلاف تعصب اور نفرت سے پیدا ہونے والی ناانصافیوں کو بخوبی ظاہر کرتے ہیں‘‘

انھوں نے کہا کہ جہاں ایک طرف دہلی پولیس نے بے گناہ لوگوں کے خلاف کارروائی کی ہے تو وہیں کپل مشرا، پرویش ورما اور انوراگ ٹھاکر جیسے بی جے پی رہنماؤں کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی ہے۔

ربیرو نے یہ بھی کہا کہ دہلی پولیس نے ہرش مندر اور اپوروانند جیسے ’’سچے محب وطن‘‘ لوگوں کو پھنسایا ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ ’’ہم سب کا فرض اور ذمہ داری ہے کہ ذات، نسل اور سیاسی وابستگیوں سے قطع نظر غیر جانبدارانہ طور پر آئین اور نافذ کردہ قوانین کا احترام کریں۔ دہلی میں آپ کی کمان کے تحت پولیس کی کارروائیوں پر برائے مہربانی دوبارہ نظرثانی کریں تاکہ یہ معلوم کیا جاسکے کہ کیا وہ ملازمت میں شامل ہونے کے وقت کے اپنے حلف پر صادق ہیں یا نہیں؟‘‘

دہلی پولیس کے ترجمان ڈاکٹر ایش سنگھل نے خط موصول ہونے کی تصدیق کی اور کہا کہ ربیرو ایک ’’قابل احترام پولیس افسر‘‘ ہیں۔